آئی ایس پی آر کا تربت حملے میں چار حملہ آوروں کو مارنے کا دعویٰ

1551

بلوچستان کے ضلع کیچ کے ہیڈکوارٹر تربت میں بحریہ کے ائیر بیس پی این ایس صدیق پر حملے کی تصدیق، پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر ) نے کرتے ہوئے چار حملہ آوروں کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ائیربیس پی این ایس صدیق تربت پر حملہ 25 اور 26 مارچ کی درمیانی شب کیا گیا، جس کے بعد بحری دستوں کی مدد کے لیے ارد گرد موجود سکیورٹی فورسز کو فوری متحرک کیا گیا، مسلح افواج کے مؤثر جواب نے مشترکہ کلیئرنس آپریشن کیا، مشترکہ کلیئرنس آپریشن میں چاروں حملہ آوروں کو مار دیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اس دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں ایف سی بلوچستان کے نعمان فرید نامی سپاہی بھی مارے گئے ۔ 24 سالہ سپاہی نعمان فرید کا تعلق مظفرگڑھ سے ہے۔

تاہم دوسری جانب ہلاکتوں کی تعداد کے حوالے اعداد شمار کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد کئی گنا زیادہ ہے۔

بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے تاحال اس حوالے تفصیلات نہیں بتائے گئے۔

خیال رہے کہ اس حملے کی ذمہ داری بی ایل اے کے مجید بریگیڈ کی جانب سے قبول کی گئی ہے۔ ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے رکن پیر کی شب دس بجے تربت میں نیول ائیربیس پر حملہ کر کے حفاظتی حصار توڑ کر اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔

یہ ایک ہفتے کے دوران بی ایل اے کی جانب سے بلوچستان میں کیا جانے والا دوسرا بڑا حملہ ہے۔ اس سے قبل گوادر میں پورٹ اتھارٹی کمپلیکس پر بھی حملہ کیا تھا۔