سرگودھا: جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج پر بلوچ طلباء گرفتار

165

پنجاب پولیس نے احتجاج کرنے والے طلباء کو گرفتار کرکے احتجاج ختم کرنے کی کوشش کی۔

بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل کے مطابق بلوچ طلباء نے آج سرگودھا میں ساتھی طالب علم کی جبری گمشدگی و عدم بازیابی کے خلاف ایک پرامن احتجاجی ریلی نکالی، جس پر پولیس نے دھاوا بولتے ہوئے ہمارے دو ساتھیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

طلباء جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے سرگودھا یونیورسٹی کے طالب علم خدا داد سراج کی بازیابی کے لئے احتجاج کررہے تھیں۔

پولیس نے اس دؤران احتجاج ریلی کو روکتے ہوئے طلباء کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد احتجاج میں شریک دو طلباء کو حراست میں لے لیا جبکہ اس دؤران پولیس اور مظاہرین میں شدید تلخ کلامی کا واقعہ بھی پیش آیا۔

بلوچ طلباء کونس سرگودھا کے مطابق خدا داد سراج کو 19 روز قبل یہیں سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا اس سے قبل ہم جب پریس کانفرنس کرنے سرگودھا پریس کلب پہنچے تو ہمیں پریس کانفرنس سے روکا گیا احتجاجی ریلی نکالنے نہیں دی گئی اس کے باوجود جب ہم نے پرامن احتجاجی ریلی نکالی، جو ہمارا حق ہے۔ تو ہمیں گرفتار کرلیا گیا ہے-

طلباء نے گرفتار ساتھیوں کی فوری بازیابی اور جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے خدا داد سراج کی منظرعام پر لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بصورت دیگر اپنے احتجاجی مظاہروں میں شدت لاتے ہوئے پورے پنجاب میں احتجاجی مظاہرے کیئے جائینگے۔