ہدایت لوہار کو سائیں جی ایم سید کے پہلو میں سپرد خاک

258

جئے سندھ کے کارکن، سماجی رہنما اور ہدایت لوہار کو سپرد خاک کردیا گیا۔

گزشتہ روز مسلح افراد کی جانب سے ہدایت لوہار کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

مقتول وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی رہنما سورٹھ لوہار اور سسی لوہار کے والد تھے۔ سندھ کے قوم پرست رہنما سائیں ہدایت لوہار کو سن میں سائیں جی ایم سید کی آخری آرام گاہ کے ساتھ دفن کردیا گیا۔

یاد رہے کہ ہدایت لوہار 17 اپریل 2017 سے جولائی 2019 تک پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ رہے ہیں۔ جس کی آزادی کے لیئے ان کی بیٹی سورٹھ اور سسئی لوہار نے کئی سالوں تک جدوجہد کی تھی۔

ہدایت لوہار پیشے سے ایک استاد تھے اور 1980 کی دِہائی سے جیئے سندھ کے ایک سرگرم سیاسی کارکن بھی رہے ہیں۔

کل وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی رہنما سسئی لوہار رہنمائی میں نصیرآباد، لاڑکانہ بائی پاس پر ہدایت لوہار کے لاش رکھ کر دھرنا دیا گیا تھا، جبکہ دوسری جانب سندھ بھر میں سندھ کے سیاسی ، سماجی، انسانی حقوق اور قوم پرست جماعتوں کی جانب بھرپور ردعمل کیا جا رہا ہے۔

قوم پرستوں کا الزام ہے کہ اس کو پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں نے قتل کیا ہے۔