بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پاکستان فورسز نے نوجوان کو جبری گمشدگی کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر سے کالج کا طالب علم محسن حسن ولد ابولحسن سکنہ کُمبیل دشت حال گوادر فقیر کالونی کو پاکستانی فوج نے جبراً اغواء کرکے نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق انہیں کل شام ساڈھے پانچ بجے گوادر نیا آباد میں پاکستانی فورسز اور مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے نے جو دو کرولا گاڑی میں سوار تھے اغواء کرکے لے گئے۔
خیال رہے کہ مذکورہ نوجوان کو ایک ایسے وقت میں حراست میں لیا گیا ہے جب گوادر میں لوگ جبری گمشدگیوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
جمعہ کے روز ساحلی شہر گوادر میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ کے لواحقین نے احتجاجی ریلی نکالی ، جس میں خواتین کی بڑی تعداد شریک تھی۔
مظاہرین نے جب ریلی نکالی تو فورسز کی بڑی تعداد نے رکاوٹیں کھڑی کردی اور مظاہرین کو ہراساں کیا۔ بعد ازاں مظاہرین نے سوربندن کراس پر مکران کوسٹل ہائی وے پر دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔ جس کی وجہ سے کراچی کا مکران سے زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے ۔
وہاں تربت میں ڈی بلوچ پوائنٹ پر پانچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے فیملی کی جانب سے تین دنوں سے احتجاج جاری ہے۔