بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر اور اس کے نواحی علاقے مسلسل موسلادھار بارش کی وجہ سے زیر آب آگئے ہیں۔
حق دوتحریک بلوچستان کے سربراہ اور ضلع سے نومنتخب رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کا کہنا ہے کہ گھروں میں پانی داخل ہونے سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
گوادر شہر سے تعلق رکھنے والے صحافی بہرام بلوچ نے بتایا کہ بارش کا سلسلہ گذشتہ روز علی الصبح شروع ہوا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹے سے زائد برسنے والی بارش نے پورے شہر کے نظام کو درہم برہم کردیا کیونکہ ملابند، فقیر کالونی سمیت شہر کے بہت سارے علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوا ہے جبکہ دوکانوں کے اندر بھی چار چار فٹ بارش پانی داخل ہوگیا ہے۔
صحافی بہرام بلوچ کا کہنا تھا کہ گوادر کے مضافات میں سربندن میں بھی بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا جس سے متعدد چار دیواریاں منہدم ہوگئی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ماہی گیروں کی متعدد کشتیاں ساحل کنارے کھڑی ڈوب گئیں ۔
گوادر سے نو منتخب رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان نے بتایا کہ شہر میں ترقی اور نکاسی آب کے نظام پر اربوں روپے لگائے گئے لیکن نکاسی آب کے ناقص نظام کی وجہ سے بارش کا پانی باہر جانے کی بجائے گھروں میں داخل ہوگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حق دو تحریک کے چیئرمین حسین واڈیلہ اور رضاکار لوگوں کی ہرممکن مدد کررہے ہیں جبکہ کارپوریشن کا عملہ بھی مصروف عمل ہے تاہم اصل مسئلہ گھروں سے پانی نکالنے کا ہے۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق بارشوں سے تقریباً 10 کے قریب مکانات و چاردیواریاں گری ہیں۔ بچوں سمیت متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہیں کم از کم ایک بچے کو ہسپتال منتقل کرنے تصدیق ہوئی ہے۔
کئی قریبی علاقوں کے زمینی راستے گْوادر سے منقطہ ہیں ۔
جیونی میں حفاظتی بند ٹوٹنے کی اطلاع ہے تاہم سرکاری طور پر اس خبر کی تاحال تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
گْوادر شہر سمیت، سربندن ، پیشکان اور زیادہ تر قریبی آبادیاں پانی میں ہیں۔