بلوچستان کے صنعتی شہر حب میں گزشتہ شب سوک سینٹر فائرنگ واقعے کے مقدمے کے اندارج نہ ہونے اور ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف بھوتانی گروپ کا بیروٹ تھانے کے سامنے احتجاجی دھرنا۔
ایس ایچ او بیروٹ شاہنواز مینگل کے مطابق مقدمے کے انداراج کے معاملے پر بات چیت چل رہی ہے۔ادھر بھوتانی گروپ کا ایک وفد ایس پی حب سے اس سلسلے میں گفت و شنید میں مصروف ہے۔
بیروٹ تھانے کے سامنے بیٹھے مظاہرین نے الزام لگایا کہ گذشتہ رات سوک سینٹر کے قریب آر۔او۔آفس میں الیکشن ریکارڈ میں ہیر پھیر کی اطلاع پر بھوتانی گروپ کے نہتے کارکنان احتجاج کررہے تھے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے مسلح جھتوں نے فائرنگ کھول دی جس سے دو کارکن جاں بحق اور 8 سے زائد زخمی ہوگئے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پولیس مقدمہ درج کرکے ملزمان گرفتار کرے۔
دوسری جانب 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد سے احتجاج دھرنوں اسلحے کی نمائش سے پرامن شہری اور کاروباری طبقات شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔
شہریوں کے مطابق بلوچستان کا سب سے بڑا انڈسٹریل شہر حب کے امن و امان کو لیکر تشویش ہورہی ہے گذشتہ شب فائرنگ اور ہلاکتوں کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا۔
شہریوں نے کہاکہ علی حسن زہری کے مسلح جھتے بندوقین لے کر سرعام گھوم رہے ہیں جبکہ فورسز اور ریاستی ادارے انہیں گرفتار کرنے بجائے مکمل سپورٹ کررہے ہیں۔