بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے ترجمان بلوچ خان نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ براس کے سرمچاروں نے قابض پاکستانی فوج اور نام نہاد انتخابی مہم کو مختلف نوعیت کے 20 حملوں میں نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ براس کے سرمچاروں نے آج شام پانچ بجے کے قریب آواران کے علاقے نونڈرہ میں قابض پاکستانی فوج کے ایک کیمپ پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں دشمن فوج کو بھاری جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ حملے کے بعد دشمن فوج کی ایک ہیلی کاپٹر ، ہلاک و زخمی اہلکاروں کو لیجانے کیلئے مذکورہ کیمپ پہنچی۔
ترجمان نے کہا کہ سرمچاروں نے خضدار کے علاقے گریشہ، گواراست میں صبح گیارہ بجے کے قریب پیپلز پارٹی کے انتخابی دفتر کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ براس کے سرمچاروں نے کیچ کے علاقے سامی میں دشمن فوج کے مرکزی کیمپ پر گرنیڈ لانچر سے متعدد گولے داغے، حملے کے نتیجے میں حفاظتی چوکی کے باہر جمع پانچ اہلکاروں میں سے تین زخمی ہوگئے۔
ترجمان نے کہا کہ سرمچاروں نے آج مستونگ میں محمد شہی پولنگ اسٹیشن پر تعینات پاکستانی فوج کے اہلکاروں کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا، دھماکے میں کم از دو اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے سات بجے کے قریب پنجگور کے علاقے پروم ریش پیش میں قائم پاکستانی فوج کے ایک کیمپ پر خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملے کے نتیجے میں دشمن فوج کو جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرمچاروں نے آج پنجگور کے علاقے چتکان غریب آباد میں نام نہاد انتخابات کیلئے پولنگ اسٹیشن کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔
پنجگور میں ایک اور کارروائی میں سرمچاروں نے نو بجے کے قریب پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کفایت اللہ کے رہائشگاہ پر دستی بم سے حملہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے دس بجے کے قریب پنجگور خدابادان میں سراوان میں نام نہاد انتخابات کے سراوان پولنگ اسٹیشن پر گرنیڈ لانچر سے گولے داغ کر نشانہ بنایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ براس سرمچاروں نے گذشتہ روز 6 فروری کو پنجگور کے علاقے سوردو میں نیشنل پارٹی کے عبدالقدیر ساجدی کے رہائشگاہ پر گرنیڈ لانچر سے گولے داغ کر نشانہ بنایا، مذکورہ مقام نام نہاد انتخابی مہم کیلئے استعمال ہورہا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ براس کے سرمچاروں نے گذشتہ شب کوئٹہ، سریاب میں کلی احمد خان زئی کے مقام پر آئی ای ڈی نصب کرکے ایک پولنگ اسٹیشن کو تباہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے 6 فروری کو خاران کے علاقے جوژان میں نام نہاد انتخابی کے پولنگ اسٹیشن کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔
ترجمان نے کہا کہ سرمچاروں نے 6 فروری کی دوپہر تمپ کے علاقے ملانٹ میں پاکستانی فوج کے پیدل اہلکاروں کو ریموٹ کنٹرولڈ بم حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 3 دشمن اہلکار موقع پر ہلاک ہوگئے۔
مزید کہا کہ سرمچاروں نے 6 فروری کو کیچ کے علاقے بالگتر ساکی میں پاکستانی فوج کے کیمپ پر تین اطراف سے بھاری و خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں دشمن فوج کو بھاری جانی و مالی نقصانات اٹھانا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ ایک اور کارروائی میں سرمچاروں نے 6 فروری کو دشمن میرانی ڈیم جنگول بازار کے پولنگ اسٹیشن کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔
ترجمان نے کہا کہ دریں اثناء سرمچاروں نے آٹھ بجے کے قریب تمپ کے علاقے رودبن میں پاکستانی فوج کے کیمپ پر خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا جس میں دشمن کو جانی و مالی نقصانات اٹھانا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے ایک اور کارروائی میں تمپ کے علاقے بالیچہ میں پاکستانی فوج کے کو راکٹ و دیگر بھاری ہتھیاروں نشانہ بنایا۔ حملے میں دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔
ترجمان نے کہا کہ براس سرمچاروں نے گذشتہ شب دشت کے علاقے کنچتی میں پولنگ اسٹیشن کو نشانہ بنایا۔
مزید کہا کہ براس سرمچاروں نے 6 فروری کی رات ڈیرہ مراد جمالی میں ڈیرہ شاخ پٹھان ڈپ کے مقام پر پولیس کے گشتی ٹیم پر خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا جس میں انہیں نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے سبی کے علاقے بختیار آباد میں ریلوے اسٹیشن پر مامور پاکستان فوج کے اہلکاروں کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا، دھماکے کے نتیجے دشمن اہلکاروں کو جانی نقصانات اٹھانا پڑا۔
ترجمان نے کہا کہ براس سرمچاروں نے 6 فروری کی رات آواران کے علاقے مشکے تنک میں قابض پاکستانی فوج کے کیمپ پر حملہ کرکے دشمن فوج کو جانی و مالی نقصانات سے دوچار کیا۔
انہوں نے کہا کہ براس کے سرمچاروں نے آج 7 فروری کی شب تربت تا مند شاہراہ پر ھیرآباد کے مقام پر ناکہ بندی کی۔ ایک گھنٹے سے زائد سرمچاروں نے شاہراہ پر گاڑیوں کی چیکنگ کی۔
بلوچ خان نے کہا کہ مذکورہ حملوں کی ذمہ داری بلوچ راجی آجوئی سنگر قبول کرتی ہے۔ براس بلوچ قوم سے اپیل کرتی ہے کہ وہ پاکستانی نام نہاد انتخابات کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اپنی ہزاروں سال کی تاریخ، تمدن، شناخت اور قومی آزاد ریاست کی تشکیل کی بحالی کی قومی کوششوں کی حمایت کریں۔