طالب علم واجد ولد صوالی کی جبری گمشدگی کے خلاف تربت میں دھرنا جاری

180

ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سے نوجوان کی جبری گمشدگی کے خلاف شھید فدا چوک پر صبح سے احتجاج جاری، حکومت آیا نہ سیاسی جماعتوں نے آکر تسلی دینے کی زحمت کی۔ لواحقین

تربت میں پیر اور منگل کی درمیانی شب ایک نوجوان کی پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے خلاف منگل کو علاقہ کے خواتین اور بچوں نے فیملی اور سول سوسائٹی کے ہمراہ احتجاج کرکے شھید فدا چوک پر دھرنا دیا۔

فورسز نے پیر اور منگل کی درمیانی رات ملائی بازار تربت میں چھاپہ مار کر واجد ولد صوالی نامی ایک نوجوان کو حراست میں لے لیا۔ فیملی نے کہا ہے کہ چھاپہ کے وقت فورسز نے عورتوں پر تشدّد کیا جب ہم نے واجد کی گرفتاری اور گھر پر سرچ آپریشن کے وارنٹ دکھانے کا مطالبہ کیا تو مناسب جواب دینے کے بجائے واجد کو سوتے ہوئے گھسیٹ کر زبردستی لے گئے جب کہ عورتوں اور بچوں پر مبینہ طور پر تشدد کیا گیا۔

نوجوان واجد ولد صوالی تربت یونیورسٹی سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ کا طالب علم ہے ان کے والد تربت شھر میں پنکچر کی دکان چلاتے ہیں۔ واجد کی جبری حراست کے خلاف منگل کو ملائی بازار کے عورتوں نے ان کی فیملی کے ہمراہ ریلی نکالی اور شھید فدا چوک پر آکر اسے احتجاجاً بند کردیا۔ سول سوسائٹی کے کارکنان بھی احتجاج میں شریک تھے۔

تاہم صبح سے فیملی کی خواتین چند نوجوانوں کے ہمراہ شھید فدا چوک پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اور چوک کو بند کردیا ہے۔

درین اثنا مند سے جبری لاپتہ ہونے والا نوجوان سہیل نیاز تمپ سے بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ۔