جبری گمشدگیاں بلوچستان کے ہر دوسرے گھر کی کہانی ہے – جاوید مینگل

500

بلوچ قوم پرست رہنماء میر جاوید مینگل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا ہے کہ میرے بھائی اسد اللہ مینگل کو ریاستی فورسز نے اپنے دوست احمد شاہ کرد کے ساتھ کراچی سے اغواء کیا تھا 48 سال ہو گئے، پھر وہ کبھی نظر نہیں آئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بلوچستان کے ہر دوسرے گھر کی کہانی ہے۔ تقریباً 5 دہائیاں گزر گئیں لیکن بلوچستان میں کچھ نہیں بدلا ہے۔

یاد رہے سردار عطاء اللہ مینگل کے بڑے فرزند اور میر جاوید مینگل، سردار اختر مینگل کے بڑے بھائی اسد اللہ مینگل کو 6 فروری 1976 کو کراچی سے بلخ شیر مزاری کے گھر کے قریب سے جبری لاپتہ کیا گیا تھا۔