بلوچستان میں انتخابی نتائج کی تبدیلی اور تاخیر کیخلاف چار جماعتی اتحاد کی جانب سے بلوچستان بھر میں احتجاج جاری ہے۔
چمن ، کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر شاہراہیں ٹریفک کیلئے بحال کی گئی جبکہ گہرام بگٹی کی طرف سے کوئٹہ ، جیکب آباد مرکزی شاہراہ ربی کے مقام پر بند کر دیا گیا ہے ۔
دوسری جانب کوئٹہ، مکران، چمن سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں احتجاجی دھرنے جاری ہیں۔
نیشنل پارٹی کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ قوم پرستوں کو پارلیمنٹ سے باہر رکھ کر وفاق کی جڑیں کمزور کی جارہی ہیں۔
تربت میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صدر نیشنل پارٹی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن بوگس ووٹ نکال کر نیشنل پارٹی کی جیتی ہوئی سیٹیں واپس کرے۔
انہوں نے کہا کہ قوم پرستوں کوپارلیمنٹ سے باہر رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے، اس طرح کےاالیکشن کروا کے وفاق کی جڑیں کھوکھلی کی جا رہی ہیں، الیکشن کمائی کا ذریعہ بن جائیں تو جمہوریت اور وفاق مضبوط نہیں ہوں گے۔
دریں اثنا بلوچستان نیشنل پارٹی قلات کے زیر اہتمام پارٹی کے مرکزی کال پر الیکشن 2024 میں دھاندلی کے خلاف آر او/ڈی سی آفس قلات کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرے سے بی این پی کے ٹکٹ ہولڈر قادر بخش مینگل، بی این پی کے سابق ضلعی جنرل سیکرٹری احمد نواز بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این اے 261 اور PB 36 پر جو الیکشن میں مبینہ دھاندلی ہوئی اس پر پہلے بھی بہت احتجاج کیا جب تک 7 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ الیکشن نہیں ہوں گے تب تک ہمارا یہ پر امن احتجاج جاری رہے گا ۔ سردار اختر مینگل کے مینڈیٹ کو کسی صورت چوری کرنے نہیں دیں گے لگتا ہے کہ اس بار الیکشن نہیں سلیکشن ہوا ہے۔
انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے کارکن تیار رہیں جب تک قلات کے 7 پولنگ اسٹیشنز پر ری پولنگ نہیں ہوگی خاموش نہیں بیٹھیں گے، ہم عوام کہ مینڈیٹ کو اس طرح کبھی چوری نہیں ہونے دیں گے چاہے اس کے لئے ہمیں جس حد تک احتجاج کے لئے جانا پڑے۔