ایران کا جیش العدل کے رہنماء کو پاکستان کے حدود میں مارنے کا دعویٰ

796

ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی فورسز نے پاکستان کے حدود میں گھس کر ایران کو مطلوب جیش العدل کے رہنماء کو مار دیا ہے۔

رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ ایرانی فوج نے پاکستان کی سرحد میں گھس کر جیش العدل کے رہنما اسماعیل شاہ بخش اور اس کے کئی دیگر ساتھیوں کو مار دیا ہے۔

تاہم اس حوالے سے پاکستانی حکام کا موقف تاحال سامنے نہیں آیا ہے۔

واضح رہےکہ رواں سال اس نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے جس کو ایران نے پاکستانی حدود میں داخل ہوکر سرانجام دینے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس سے قبل سترہ جنوری کو ایران نے پنجگور میں جیش العدل کے دو اڈوں کو میزائل اور ڈرون حملوں میں نشانہ بنائے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔

جنوری کے حملوں کو پاکستان نے اپنی فضائی حدود کی بلا اشتعال خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان حملوں میں دو بچے ہلاک اور تین بچیاں زخمی ہوئی ہیں۔

خیال رہے کہ جیش العدل کی تشکیل 2012 میں ہوئی تھی اور بتایا جاتا ہے کہ یہ ایک سنّی تنظیم ہے جو ایران کے جنوب مشرقی سستان و بلوچستان میں سرگرم ہے۔ ایران میں ہونے والے ایرانی فورسز پر کئی حملوں کی ذمہ داری جیش العدل قبول کرتی آرہی ہے۔