کوئٹہ میں انتخابی نتائج کیخلاف 4 جماعتی اتحاد کا 15 ویں روز بھی احتجاج جاری رہا –
بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں الیکشن میں انتخابی نتائج کے خلاف 4 جماعتی اتحاد کی جانب سے احتجاج جاری ہے۔ڈپٹی کمشنر آفس میں قائم ڈی آر او آفس کے سامنے سیاسی جماعتوں کے دھرنے کا آج 15 روز بھی جاری رہا جہاں پشتونخواہ میپ ، بی این پی ، نیشنل پارٹی اور ایچ ڈی پی کی جانب سے ڈی سی آفس کے سامنے دھرنا دیا گیا ہے-
اتحادی جماعتوں نے انتخابی نتائج کے خلاف احتجاجی سلسلے کو بھڑکاتے ہوئے نئے احتجاجی شیڈول کے مطابق کوئٹہ اور مستونگ میں احتجاجی جلسے بھی ہوں گے۔
واضح رہے کے 8 فروری کو پاکستان میں عام انتخابات میں بیشتر قوم پرست پارٹیاں جن میں بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی، نیشنل پارٹی، پشتونخوا میپ سمیت مذہبی پارٹیوں کے درجنوں امیدوار اپنے حلقوں سے ہار گئے تھیں جس کے بعد وہ گذشتہ انتخابات کے بعد سے احتجاجی دھرنے پر موجود ہیں-
انتخابات میں شکست کھانے کے بعد ان پارٹیوں کا الزام ہے کہ بلوچستان میں پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں نے پیسے لیکر اور اپنے من پسند افراد کو جعلی ووٹوں کے ذریعے جتوایا ہے جبکہ متعدد مقامات پر پولنگ اسٹیشنز نا ہونے کے باوجود فوج حمایت یافتہ افراد فاتح قرار پائے ہیں۔
عام انتخابات کے بعد مذکورہ پارٹیوں نے بلوچستان میں چار جماعتی اتحاد قائم کرتے ہوئے احتجاجی سلسلہ شروع کردیا ہے-