پاکستانی عام انتخابات میں انتخابی نتائج کو تبدیل کرنے کیخلاف نیشنل پارٹی نے احتجاج، شٹرڈاؤن ہڑتال اور دھرنے کی کال دیدی ہے۔
نیشنل پارٹی کے زیراہتمام انتخابی نتائج کی تبدیلی اور دھاندلی کے خلاف تربت میں ڈاکٹر مالک کی سربراہی میں دوسرے روز بھی ڈی آر او آفس کے سامنے دھرنا اور شہید فدا چوک پر احتجاج، ہزاروں پارٹی مرد و خواتین احتجاج میں شریک تھے۔ اس موقع پر کل تربت میں شٹرڈاؤن پرسوں ایم ایٹ شاہراہ پر دھرنا دینے کا اعلان کیا گیا۔
نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر مالک کی سربراہی میں اتوار کو دوسرے دن بھی تربت میں احتجاج کا سلسلہ جاری رہا، پارٹی کے مرد و خواتین نے بڑی تعداد میں ڈاکٹر مالک، جان بلیدی، میر حمل اور لالا رشید دشتی کی قیادت میں ڈی آر او آفس کے سامنے دھرنا دیا۔
دھرنا سے نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر مالک نے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ انتخابی نتائج کی تبدیلی اور پارٹی رہنماؤں کو زبردستی ہرانے کے خلاف کل تربت میں شٹرڈاؤن ہڑتال، شہید فدا چوک پر دھرنا اور پرسوں ایم ایٹ شاہراہ پر دھرنا دیا جایا گیا۔ انہوں نے پارٹی کے تمام کارکنوں کو کل صبح شہید فدا چوک پر پہنچنے اور دکان داروں کو شٹرڈاؤن ہڑتال کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کسی صورت اپنے آئینی حقوق سے دست بردار نہیں ہوگی۔ جو مینڈیٹ عوام نے ہمیں دیا ہے اسے مافیا کے حوالے کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے تربت جیسے سیاسی علاقے میں مافیا کو سیاسی قوتوں کے خلاف منظم کرنے اور ملک شاہ جیسے شخص کو جسے یہاں کوئی پہچانتا تک نہیں اسے قومی اسمبلی کی سیٹ دے کر عوام کا نمائندہ بنانا سیاسی جمہوری عمل کے خلاف ایک سازش ہے۔
نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل اور پی بی 25 کیچ 1 کے امیدوار جان بلیدی نے کہا کہ ایک عسکری ادارہ کے افسر نے ساز باز کرکے مافیا کے ساتھ مل کر عوامی رائے پر ڈاکہ ڈالا، ایک افسر نے کل رات فون کرکے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی مگر نیشنل پارٹی کسی دباؤ اور دھمکی میں آنے کے بجائے عوام کی رائے کے احترام کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کی فورم پر جہاں نواب خیر بخش مری، نواب اکبر بگٹی، باچا خان، میر غوث بخش بزنجو اور میر حاصل خان جیسے سیاسی اکابرین موجود رہے اور مظلوم عوام کی نمائندگی کی اب وہاں ڈرگ ڈیلر اور مافیا کے لوگ بٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کتنے افسوس کی بات ہے کہ ڈاکٹر مالک جیسے سیاسی رہبر کی جگہ اب ملک شاہ مکران کی نمائندگی کرے گا یہ عمل جمہوری سیاسی کلچر کے شرم ناک ہے۔
احتجاج سے بی ایس او پجار کے چیئرمین بوھیر صالح، نادر قدوس، مشکور انور، حلیم بلوچ، مبارک بلوچ، گھرام اسلم، نوید تاج، احسان درازئی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔