ضلع کیچ کے علاقہ تجابان کے رہائشی بہادر چاکر کو پاکستانی فوج کی جانب سے جبری لاپتہ کرنے کے خلاف لواحقین کی جانب سے M-8 سی پیک روڈ کے تجابان کے مقام پر آج دوسرے روز بھی احتجاجی دھرنا جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہفتے کی شب پاکستانی فورسز نے تجابان سنگ کلات میں بہادر چاکر نامی نوجوان کو گھر پر چھاپہ مار کر جبری لاپتہ کردیا، نوجوان کی جبری گمشدگی کے خلاف اہلخانہ اور اہل علاقہ نے سی پیک شاہراہ بلاک کردیا اور دھرنا دے کر ٹریفک معطل کردی ہے ۔
لواحقین نے گذشتہ رات بھی سی پیک روٹ پر گذاران جبکہ آج دوسرے روز احتجاجی دھرنا بدستور جاری ہے۔
اس کے علاوہ پاکستانی فوج نے مذکورہ رات چھاپہ مارکر مزید دو نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے۔ ان میں حمل ولد قادر بخش اور اسلم ولد کریم بخش شامل ہیں۔ ان میں سے حمل آٹھویں اور اسلم دسویں جماعت کا طالب علم ہے۔
دوسری جانب بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی کے مخلتف علاقوں میں پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں نے گذشتہ روز چھاپے مار کر دس سے زائد افراد کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی جبری گمشدگیوں، چھاپوں، جعلی مقابلوں کو بلوچ نسل کشی قرار دے چکی ہے۔