کوئٹہ قائد آباد کے علاقے میں لڑکیوں کی نازیبا ویڈیوز بنانے میں گرفتار مرکزی ملزم ہدایت اللہ خلجی اور اس کے ساتھی خلیل خلجی کو عدالت نے بری کرنے کا حکم دے دیا۔
کوئٹہ کے علاقے قائد آباد میں لڑکیوں کی نازیبا ویڈیو بنانے والے دو ملزمان کو سیشن جج کوئٹہ پذیر بلوچ نے بری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ استغاثہ ویڈیو اسکینڈل کیس میں مقدمہ کو کامیاب نہیں کرپائی، کسی بھی معقول شک و شبہ سے بالاتر الزام لگایا گیا ہے، اپیل کنندگان کیس میں الزام سے بری ہیں ٹرائل کورٹ کا ناقص فیصلہ قابل اعتماد نہیں ہے۔
واضح رہے کہ جوڈیشنل مجسٹریٹ سیون نے گزشتہ سال 11 اکتوبر کو نازیبا ویڈیو بنانے کے مقدمے کا فیصلہ سنایا تھا اور اسکینڈل کے دو مرکزی ملزمان ہدایت اللہ اور خلیل کو تین تین سال قید کی سزا سنائی تھی، جب کہ ملزمان کو پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ کی ادا ئیگی کا بھی حکم دیا تھا۔
ویڈیو اسکینڈل دو سال قبل تھانہ قائدآباد کی حدود میں پیش آیا تھا، جب دونوں ملزمان نے27 دسمبر 2021 کو ایک لڑکی کو اپنے گھر قید کرکے اس کی نازیبا ویڈیو بنائی تھی، اور ان کے قبضے سے مزید لڑکیوں کی نازیبا ویڈیوز بھی برآمد ہوئی تھیں-
ملزم ہدایت اللہ پر دو خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام تھا، اور دونوں مدعی خواتین مقدمے کے بعد افغانستان چلی گئی تھیں۔ تاہم تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں ٹھوس شواہد پیش نہیں کئے جاسکے۔