پسنی فورسز کے ہاتھوں طالب علم جبری لاپتہ، طلباء کا دھرنا

303

پاکستانی فورسز نے ایک نوجوان کو حراست بعد لاپتہ کردیا ہے-

تفصیلات کے مطابق تربت سے جاتے ہوئے پسنی کے قریب پاکستانی فورسز نے مسافر گاڑی سے محبوب نامی نوجوان کو زبردستی گاڑی سے اُتار کر اپنے ہمراہ لے گئے نوجوان کے اغواء کے خلاف طلباء نے سڑک بلاک کردی-

ذرائع کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل تربت کے رہائشی محبوب لسبیلہ یونیورسٹی کا طالب علم ہے اور چھٹیوں پر اپنے گھر جارہا تھا جسے راستے میں پسنی کے قریب پاکستانی فورسز نے اغواء کرکے اپنے ہمراہ لے گئے-

واقعہ کے فوری بعد بلوچ طلباء نے احتجاجاً سڑک بلاک کردیا ہے جس کے چلتے متعدد مسافر گاڑیاں پھنس کر رہ گئے-

ساتھی طالب علموں کا مطالبہ ہے کہ محبوب بلوچ کو پاکستانی فورسز نے اغواء کیا اسے فوری طور پر منظرعام پر لاکر بازیاب کیا جائے بصورت دیگر طلباء اپنے احتجاج کو مزید وسیع کرتے ہوئے بلوچستان بھر میں احتجاج کی کال دینگے-

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات کا سلسلہ تھم نا سکا رات گئے پاکستانی فورسز نے خاران میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر ایک نوجوان کو حراست بعد اپنے ہمراہ لے گئے جس کی شناخت اختر پلانزئی ولد امان اللہ کے نام سے ہوئی ہے-

رواں مہینے جنوری میں “ٹی بی پی” کو بلوچستان کے مختلف اضلاع سے 33 افراد کی پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کے اطلاعات موصول ہوئے ہیں جبکہ بعد ازاں 7 جبری لاپتہ افراد بازیاب بھی ہوئے ہیں-