بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ کے آج کے گفتگو پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری تحریک کے آغاز سے ہی ہمارے مطالبات واضح رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی ہر قسم کی خلاف ورزیوں اور بلوچ نسل کشی کا خاتمہ، ہم نے یہ مطالبات میڈیا کے ذریعے ریاست کے سامنے رکھے ہیں۔ ہمارا موقف شروع سے ہی واضح رہا ہے ہم ان مطالبات پر ریاست کے ساتھ مذاکرات چاہتے ہیں لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ دنیا ریاست کی مسلسل غیر ذمہ داری اور ہٹ دھرمی کی گواہ ہے جہاں پرامن مظاہرین کو تشدد اور گرفتاریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس پرامن تحریک کے خلاف میڈیا ٹرائل کیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ آج وزیر اعظم نے جبری گمشدگیوں کے متاثرین کو دہشت گرد قرار دیکر متاثرہ خاندانوں کی توہین کی اور پرامن سیاسی کارکنوں سے دھمکی آمیز لہجے میں خطاب کیا۔ بہرحال ہم اس ریاست اور حکومت کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم آپ کے ظلم اور بربریت کو دنیا کے سامنے آشکار کرتے رہیں گے۔