پاکستان میں جبری گمشدگیوں سے متعلق واشنگٹن ڈی سی میں واقع پارلیمنٹ کی عمارت کیپٹل ہل میں ایک بریفنگ کا اہتمام کیا گیا۔
کانگریس مین بریڈ شرمن کی جانب سے بلوائی گئی اس بریفنگ میں بلوچستان اسمبلی کے سابق اسپیکر وحید بلوچ سمیت سندھ اور بلوچستان سے لوگوں نے شرکت کی۔
کانگریس رہنما نے کہاکہ امریکہ پاکستان کے اندورنی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا لیکن ہم پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کرنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گئے۔
وحید بلوچ نے کہاکہ جہاں کوئی بھی انسان انسانی ہمدردی رکھتا ہے تو وہ کسی بھی طرح جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کی حمایت نہیں کرسکتا ۔
اس موقع ٹارچر ایپلویشن اینڈ سروائیورز کے اینڈریا بیرن نے کہاکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ امریکی ایوان کے نمائندگان اور خارجہ کمیٹی کے امور کو جبری گمشدگیوں اور ماروائے عدالت قتل پر آگاہ کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ یہ اچھا خیال ہے کہ لوگ بلوچستان اور سندھ کے ماؤں بہنوں کو سنیں۔ ان میں سے کچھ کو ہم نے آج سنا۔
سابق ڈائریکٹر ایمنسٹی انٹرنیشنل ٹی کمار نے کہاکہ یہ پاکستانی قوم کی مفاد ہے کہ وہ کہیں اپنے ملک میں اس عمل کی اجازت نہیں دینگے۔اگر اس کو نہیں روکا تو یہ کینسر پاکستانی معاشرے کی اخلاقی اقدار کو ختم کردے گا۔
تقریب میں بلوچ اور سندھی شرکا نے جبری گمشدگیوں پر اپنے ذاتی تجربات بیان کیے۔