روس نے نئے سال کے ابتدائی گھنٹوں میں یوکرین پر شاہد نامی 90 ڈرون فائر کئے جو ایک ریکارڈ تعداد ہے۔ روسی صدر ولاڈی میر پوٹن کا کہنا ہےکہ ان کا ملک اپنے پڑوسی ملک پر حملے تیز کردے گا۔
نئے سال پر ایک فوجی اسپتال کے دورے میں گفتگو کرتے ہوئے پوٹن نے کہا روس کے سرحدی شہر بلگروڈ پر گولہ باری کے بعد جس میں دو درجن سے زیادہ لوگ ہلاک اور ایک سو سے زیادہ زخمی ہوئے، یوکرین ایسے مزید حملوں کی توقع کر سکتا ہے۔
روسی لیڈر نے کہا ’’ وہ ہمیں خوفزدہ کرنا چاہتے ہیں، ہمارے ملک کے اندر غیر یقینی صورت حال پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ ہم اپنے حملے تیز کر دیں گے۔ ہماری شہری آبادی کے خلاف کیا گیا ایک بھی جرم سزا کے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا۔‘‘
انہوں نے بلگروڈ پر حملے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا۔
روس نے ہفتے کے روز کے اس حملے کیلئے یوکرین پر الزام عاید کیا ہے جو بائیس ماہ قبل یوکرین کے خلاف ماسکو کی بھرپور جنگ شروع ہونے کے بعد سے روسی سر زمین پر کئے جانے والے مہلک ترین حملوں میں سے ایک تھا۔
روسی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پیر تک وہاں ہلاک ہونے والوں کی تعداد پانچ بچوں سمیت پچیس ہو چکی ہے۔
پورے مغربی روس کے شہر مئی کے مہینے سے باقاعدگی کے ساتھ ڈرون حملوں کی زد میں رہتے ہیں، تاہم یوکرینی عہدیداروں نے روسی علاقے یا جزیرہ نما کرائیمیا پر حملوں کی ذمہ داری کا کبھی دعویٰ نہیں کیا۔
بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے پوٹن نےاس پر زور دیا کہ روس، یوکرین میں صرف فوجی انفرا اسٹرکچر کو ہدف بنائے گا۔
پیر کے روز دن بھر یوکرین میں روسی حملوں کا سلسلہ جاری رہا۔
گرائے جانے والے ستاسی ڈرونز میں سے ایک کے نتیجے میں ملبہ گرنے سے ایک پندرہ سالہ لڑکا ہلاک اور سات لوگ زخمی ہوئے۔
یوکرین کے مختلف خطوں میں متعدد لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
جبکہ روسی مقبوضہ ڈونیٹسک کے علاقے میں، روس کے مقرر کردہ لیڈر کے مطابق یوکرین کی گولہ باری میں چار افراد ہلاک اور تیرہ زخمی ہوئے۔