مڈل اسکول تانجو مشکے کی خستہ حالی ۔ سلطان فرید

184

مڈل اسکول تانجو مشکے کی خستہ حالی

تحریر: سلطان فرید
دی بلوچستان پوسٹ

اگر بلوچستان بلخصوص آواران کی تعلیمی نظام پر نظر ڈالیں تو ہمیں پورے ضلع آواران میں کئی ایسی جگہیں ملتی ہیں جہاں اسکولوں کے عمارت تو ہیں ،پر پڑھنے کیلئے طالبعلم اور پڑھانے کیلئے استاد نہیں، کچھ ایسی جگہیں ہیں جہاں عمارت اور طالبعلم دونوں ہیں ،پر پڑھانے کیلئے استاد موجود نہیں اور کچھ ایسی بھی جگہیں ہیں جہاں پڑھانے کیلئے استاد اور پڑھنے کیلئے طالبعلم تو ہیں پر پڑھنے کیلئے عمارت نہیں۔ ایسی ہی 350 سے متجاوز طلباء طالبات اور دو کمروں پر مشتمل ایک اسکول مڈل سکول تانجو مشکے ہے جو گجر شہر کے عین مرکز پہ واقع ہے جو کہ فریدی اسکول کے نام پر پورے علاقے میں مشہور ہے (فرید بیراج راقم کے والد محترم ہے جو کئی عرصے سے اسی اسکول میں ٹیچر ہیں) _ اس اسکول کا قیام 1987 میں لایا کیا BEMIS کے رپورٹ برائے سال 1992 کے مطابق اس وقت اس اسکول میں 57 لڑکے اور 33 لڑکیاں پڑھتی تھیں اور ان کو دو استاد پڑھاتے تھے لیکن جب میں سال 2010 کے دوران پڑھ رہا تھا تو اس اسکول کی تعداد 250 سے تجاوز کرچکی تھی _ تحصیل مشکے میں مڈل اسکول تانجو بہتر ین پرائمری اسکول کے طور پر جانا جاتا ہیے اور والدین دور دور سے اپنے بچوں کو اسی اسکول میں پڑھنے کیلئے بھیجتے ہیں تاکہ وہ بہتر اور معیاری بنیادی تعلیم حاصل کرسکیں اور اس اسکول کی جانب سے ابھی تک وہی تسلسل جاری ہے آج تک یہ اسکول اپنے بہترین اور معیاری نظام تعلیم کی وجہ سے جانا جاتا ہے _ لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ محکمہ تعلیم کے حکام بالا اور ضلعی آفیسروں کی عدم توجہی کی وجہ سے اس اسکول کو ہمیشہ کی طرح آج بھی بنیادی ضروریات سے محروم رکھا گیا ہے_ جون 2019 سے مڈل کا درجہ پانے والا یہ اسکول آج یعنی 2024 کو 5 سال گزرنے کے باوجود ان ہی دو کمروں پر مشتمل ہے جو کہ 2000 سے پہلے اس اسکول کیلئے بنائے گئے تھے یہ دو کمرے 350 سے زائد طلباء و طالبات پر مشتمل مڈل اسکول کیلئے اب انتہائی ناکافی ہیں _بنیادی سہولیات اور عمارت کے نہ ہونے کی وجہ سے کئی طالبات کو اسکول انتظامیہ کی جانب سے دوسری اسکول بھیجا گیا _ اسکول میں زائد تعداد ہونے کی وجہ سے کئی طالبعلم کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

پرائمری اسکولنگ کا کسی بھی بچے کی تعلیمی سفر میں ایک انتہائی اہم کردار ہے اور ضلع آواران میں بہت ہی کم ایسے اسکول ملیںگے جہاں اس طرح کا بہتر بنیادی تعلیم مہیا کی جائے اگر ہم مڈل اسکول تانجو کی تعلیمی کارکردگی پر نظر ڈالیں تو ہمیں ضلع آواران میں بمشکل کوئی ایسی بہترین تعلیمی معیار پر مشتمل مڈل اسکول مل سکے جہاں تمام تر سہولیات نہ ہونے کے باوجود بھی معیاری پرائمری ایجوکیشن مہیا کی جارہی ہےاور والدین اپنے بچوں کو پوری امید کے ساتھ اس اسکول میں داخلہ دلواتے ہیں تاکہ ان کی تعلیمی سفر کی شروعات ایک اچھی اور بہتر اسکول سے ہوں اس اسکول سے کئی طلبا و طالبات فارغ ہوکر ملک کے بڑے بڑے یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے میں کامیاب ہوچکے ہیں _ اگر ہم اس اسکول کی مڈل ایجوکیشن یعنی جماعت ششم سے لیکر جماعت ہشتم کی کمزوری کی بات کریں تو اس کی تمام تر ذمہ داریاں ضلعی آفیسر آں اور پچھلے ادوار کے حکومتوں کو جاتی ہیں چونکہ کسی بھی مڈل اسکول کا انحصار سیکنڈری سکول ٹیچر پر ہوتا ہے لیکن مڈل کا درجہ پانے سے لیکر آج تک مڈل اسکول تانجو اسکول انچارج اور SST سائنس ٹیچر دونوں سے محروم ہےجوکہ مڈل ( جماعت ششم سے لیکر جماعت ہشتم تک) کی کمزوری ایک بڑی وجہ ہے جس کی وجہ سے کئی طالبعلموں کو مڈل کے دوران تعلیمی پسماندگی کا سامنا کرنا پڑا ہونا یہ چاہئے تھا کہ کسی ہائی اسکول کے درکار تعداد سے زائد (یعنی350 سے زائد) طلباء و طالبات پر مشتمل اس مڈل اسکول کو اس کے بہتر تعلیمی کارکردگی کی بنیاد پر ہائی اسکول کا درجہ دیا جاتا لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ کئی دہائیوں سے گجر شہر میں معیاری تعلیم مہیا کرنے والی مڈل اسکول تانجو اساتذہ اور دوسرے تمام تر بنیادی ضروریات سے محروم ہے اور ضلعی آفیسراں اور حکومت وقت کی عدم توجہی اس بہترین اور معیاری تعلیم مہیا کرنے والے اسکول کو اور پسماندگی کی طرف دھکیل رہی ہے جو کہ ہماری تعلیمی گراوٹ کا پیش خیمہ ثابت ہورہی ہے اور یہ عدم توجہی مشکے میں علاقے کے بچوں کے مڈل اسکولنگ پر خاصا اثر انداز ہوسکتی ہے۔

ضلع آواران میں کئی ایسی اسکولز ہیں جہاں عمارت، اساتذہ اور دوسری بنیادی ضرویات کی کمی کا سامنا ہے جوکہ ضلعی آفیسران کی عدم توجہی کا واضح مثال ہیں_ اعلی حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ مڈل سکول تانجو گجر مشکے کو بنیادی ضروریات بشمول عمارت SST اور سائنس ٹیچر فراہم کی جائے تاکہ مڈل اسکول تانجو مشکے اپنی بہتر اور معیاری تعلیم کا سفر جاری رکھ سکے _ واضع رہے کہ اس وقت طلبا و طالبات کی تعداد 350 سے تجاوز کرچکی ہے اور طلباء و طالبات کی اس تعداد کی دن بہ دن بڑھنے کو مدنظر رکھ کر مڈل اسکول تانجو گجر مشکے کو ہائی کا درجہ دیا جائے۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔