مچھ حملہ: شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع، شہریوں کو گھروں سے نہ نکلے کے لیے مساجد میں اعلان

1618

بلوچستان کے علاقے مچھ میں ایک پھر سے شدید نوعیت کے فائرنگ اور دھماکوں کا سلسلہ شروع ہوگیا، جبکہ مختلف مساجد میں اعلان کرکے شہریوں کو گھروں سے نہ نکلنے کو کہا گیا ہے۔

علاقائی ذرائع کا کہنا ہے صبح سے وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں بدستور جاری ہیں، تاہم اب سے کچھ دیر پہلے شدید نوعیت کے فائرنگ کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوگیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت پوری مچھ شہر فائرنگ اور دھماکوں کی آوازوں سے گھونج رہی ہیں، جبکہ علاقہ مکین گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔

واضح رہے بلوچ لبریشن آرمی نے گذشتہ شب نو بجے کے قریب مچھ میں اپنے حملے کا آغاز کیا۔ ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں اس حملے کو “آپریشن درہ بولان” کا نام دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس حملے میں بلوچ لبریشن آرمی کے فدائی یونٹ مجید برگیڈ، اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ، فتح اسکواڈ حصہ لے رہے ہیں جن کو بی ایل اے انٹیلیجنس ونگ کی کمک حاصل ہے۔

بلوچستان لبریشن آرمی کے آپریشن درہِ بولان کے آغاز کے بعد تاحال بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں کا مچھ شہر میں فوجی مقامات و تنصیبات پر کنٹرول برقرار ہے۔