بلوچ رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے ایک وڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام بلوچستان کے ماؤں، بہنوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ کل کوئٹہ کے عوامی جلسہ میں شرکت کریں۔
انہوں نے کہاکہ خواتین معاشرے کے اسی طرح حصہ ہیں جس طرح مرد ہیں۔ بلوچ نسل کشی کے خلاف جاری یہ تحریک تمام بلوچوں کا ہے۔ جس میں ہمارے خواتین مرد شامل ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میں امید کرتی ہوں کہ کل کے عوامی جلسے میں بلوچ خواتین بڑی تعداد میں شامل ہونگی۔
انہوں نے کہاکہ میں اپنی قوم سے درخواست کرتی ہوں کہ بلوچ یکجتی کمیٹی کے بنائے گئے ضابطہ اخلاق پر عمل کریں اور ایسا کوئی عمل نہیں کریں جس سے دشمن کو فائدہ پہنچے ۔
انہوں نے کہاکہ میں امید کرتی ہوں کہ ہمارا قوم ریاست کے تمام سازشیں ناکام بنائے گی۔
تمام لوگوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ بی وائی سی کے رضاکاروں کے ساتھ تعاون کریں۔ ایک دوسرے کے ساتھ نرمی اور اخلاق سے پیش آئے۔ سیکورٹی معلومات کی خاطر انتظامیہ اور پولیس سے مکمل تعاون کیا جائے، ان کے ساتھ بھی اخلاق کا مظاہرہ کیا جائے ۔
کہا گیا کہ وقتاً فوقتاً قیادت اور رضا کاروں کی جانب سے جاری کی جانے والی ہر ہدایت پر سختی کے ساتھ عمل کیا جائے۔
دریں اثنا بی وائی سی نے کل کے عوامی جلسہ عام کے لئے ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا کہ جلسہ گاہ میں اسلحہ لانا اور اس کی نمائش پر اور کوئی بھی آلہ، جو نقصان دہ ہے اور کسی تخریب کاری کے لئے استعمال ہوا اس کے لانے پر بھی پابندی عائد رہے گی۔ جلسہ گاہ میں اگر آپ کو کوئی مشکوک فرد یا گروہ نظر آئے تو فوری طور پر بی وائی سی کے رضاکاروں اور پولیس کو مطلع کیا جائے
کہا گیا کہ جلسہ گاہ میں کسی بھی قسم کی چاکنگ کرنے یا مٹانے اور کسی بھی سیاسی پارٹی کا جھنڈا ہٹانے پر مکمل پابندی عائد کی جاتی ہے۔
ہدایت نامے میں مزید کہا گیا کہ سیکورٹی صورت حال کے پیش نظر واک تھروگیٹ اور مکمل چیکنگ کے لئے رضاکاروں کے ساتھ تعاون کیا جائے۔ بلوچ قوم کی یکجہتی اور بلوچ نسل کشی کے خاتمے کے لیے اس قومی جلسہ گاہ میں آپ کے تعاون کو قومی تعاون سمجھا جائے گا۔