وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے ترجمان سسی لوہار نے کہا ہے کہ سندھ کے شہر دادو میں پاکستانی فورسز کی سندھی کارکن بلال چانڈیو کے گھر پر چھاپہ ، گھر میں توڑ پھوڑ کیا گیا اس دوران عورتوں پر تشدد کیا گیا۔
سسئی لوہار نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 17 جنوری کو سندھ کے رہبر سائیں جی ایم سید کی سالگرہ قریب آتے ہی پاکستانی فورسز نے سندھ بھر میں سندھی قومپرست کارکنان کے گھروں پر چڑھائی کرکے قومپرست کارکنان کے خلاف ریاستی آپریشن شروع کردیا ہے ، جبکہ دادو میں پاکستانی فورسز نے سندھی کارکنان کے گھروں پر چھاپہ مارنا شروع کردیا ہے ۔ ہم سندھ کی قومی تحریک اور تمام انسانی حقوق کی تنظیموں کو اپیل کرتے ہیں کہ سندھ بھر میں پاکستانی فورسز کے اس ریاستی آپریشن کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں۔