روسی زیر قبضہ ڈونیٹسک کے بازار میں دھماکے، درجنوں افراد ہلاک

188

روس کے زیر قبضہ ڈونیٹسک میں حکام نے شہر کے مضافات میں ایک مارکیٹ پر ہونے والی گولہ باری کے لیے یوکرین کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ اس حملے میں کم از کم ستائیس افراد ہلاک اور پچیس دیگر زخمی ہو گئے۔

ڈونیٹسک میں ماسکو کے نامزد حکام کے سربراہ ڈینس پوشیلن نے اس حملے کے لیے یوکرینی فوج کو مورد الزام ٹھہرایا۔ انہوں نے بتایا کہ یوکرینی فوج نے ایک مصروف ترین بازار میں توپ خانے سے گولہ باری کی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ حملے کوراخوف اور کراسنوہریکا علاقے کی جانب سے کیے گئے۔

انہوں نے پیر کے روز ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

ادھر ماسکو میں روسی وزارت خارجہ نے یوکرین کے حملے کو “دہشت گردی کی وحشیانہ کارروائی” قرار دیا، جو اس کے بقول “مغرب کی طرف سے فراہم کردہ ہتھیاروں کا استعمال” کرکے کیا گیا۔

روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ماسکو شہری آبادی پر حملے کی مذمت کرتا ہے۔

یوکرین نے اس واقعے پر فی الحال کو ئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ اور ڈی ڈبلیو ان دعووں کی آزادانہ تصدیق نہیں کرسکا ہے۔

اقوام متحدہ کی جانب سے مذمت

اقوام متحدہ کے سکریٹری انٹونیو گوٹیریش نے ڈونیٹسک شہر پر گولہ باری سمیت شہریوں اور شہری انفرااسٹرکچر کے خلاف حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے تمام حملے بین الاقومی انسانی قانون کے تحت ممنوع ہیں۔

خیال رہے کہ روس اور یوکرین دونوں نے گزشتہ دو ماہ کے دوران شہری علاقوں پر حملوں میں تیزی کے لیے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ محاذ جنگ پر صورت حال میں کوئی بڑی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ہے۔

ڈونیٹسک یوکرین کے ان چار علاقوں میں سے ایک ہے جن پر روس نے جزوی طورپر قبضہ کر رکھا ہے۔ اور اس کو اپنی جمہوریہ کا علاقہ قرار دیا ہے۔ حالانکہ بہت سے مبصرین اسے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہیں۔

یوکرینی گاوں پر روس کا قبضہ

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کل رات بھی معمول کے مطابق قوم سے خطاب کیا لیکن انہوں نے ڈونیٹسک پر ہونے والے حملوں کا ذکر نہیں کیا۔ انہوں نے تاہم کہا ہے کہ روس نے ایک ہی دن میں یوکرین کے نو علاقوں کے ایک سو سے زائد شہروں، قصبوں اور دیہاتوں پر گولہ باری کی ہے اور ڈونیٹسک پر کیا گیا حملہ” شدید ترین” تھا۔

ادھر یوکرین کے جنوب ٹاویرا میں تعینات فوکرینی فورسز نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اس کے فوجی ڈونیٹسک میں گولہ باری کے لیے ذمہ دار نہیں ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ،”ڈونیٹسک یوکرین ہے اور روس کو یوکرینیوں کی زندگی لینے کے لیے جواب دینا پڑے گا۔”

دریں اثنا روس نے یوکرین کے خارکیف خطے میں کروخمالنے گاوں کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

روسی وزارت دفاع نے یوکرین میں اپنی فوجی کارروائیوں کے حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ “کامیاب آپریشن” کے بعد کروخمالنے گاوں پر کنٹرول کرلیا گیا ہے۔

یوکرین کی فوج نے بھی اس قبضے کی تصدیق کی ہے۔