بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلا گیا ٹیسٹ میچ محض دوسرے دن ہی ختم ہو گیا جس کے ساتھ ہی یہ گیندوں کے حساب سے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا مختصر ترین ٹیسٹ میچ بن گیا۔
بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان کیپ ٹاؤن کی وکٹ پر میچ کھیلا گیا جو باؤلرز کے لیے جنت ثابت ہوئی اور دو دن میں ختم ہونے والی میچ میں 33 وکٹیں گر گئیں۔
میچ کی پہلی اننگز میں جنوبی افریقہ کی ٹیم کھانے کے وقفے سے قبل ہی 55 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور اس تباہی کے ذمے دار محمد سراج تھے جنہوں نے 6 وکٹیں لیں۔
اس کے جواب میں بھارتی ٹیم نے ایک موقع پر 4 وکٹوں پر 153 رنز بنا کر بڑی لیڈ حاصل کرنے کی امید پیدا کر لی تھی لیکن اگلی 11 گیندوں میں بقیہ پوری ٹیم کسی رن کا اضافہ کیے بغیر ہی 153 پر ڈھیر ہو گئی۔
بھارت نے پہلی اننگز میں 98 رنز کی برتری حاصل کی جو میچ میں فیصلہ کن ثابت ہوئی کیونکہ جنوبی افریقہ کی ٹیم ایڈن مرکرم کی سنچری کے باوجود دوسری اننگز میں بھی صرف 176 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
جسپریت بمراہ نے تباہ کن باؤلنگ کرتے ہوئے چھ کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی اور یوں میچ میں بھارت کو فتح کے لیے 79 رنز کا ہدف ملا۔
بھارت نے تین وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کر کے میچ میں 7 وکٹوں سے کامیابی حاصل کر کے سیریز بھی 1-1 سے برابر کردی۔
اس میچ میں مجموعی طور پر 107 اوورز یا 642 گیندوں کا کھیل ہوا جس کے ساتھ ہی یہ کرکٹ کی تاریخ کا مختصر ترین ٹیسٹ میچ بن گیا۔
اس سے قبل ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا مختصر ترین ٹیسٹ میچ 32-1931 میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلا گیا تھا جس میں مجموعی طور پر 656 گیندوں میں میچ ختم ہو گیا تھا۔
میچ میں دونوں ٹیموں نے مجموعی طور پر 464 رنز بنائے جو جنوبی افریقہ اور بھارت کے درمیان اب تک کھیلے گئے میچ کا سب سے کم مجموعی اسکور ہے۔
اس سے قبل دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے میچوں میں سب سے کم مجموعی اسکور 2015 میں کھیلے گئے ناگپور ٹیسٹ کا تھا جس میں 652 رنز بنے تھے۔