امریکی کانگریس مین بریڈ شرمن نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ بلوچستان سمیت سندھ میں جبری گمشدگیوں کے واقعات کو روکا جائے-
امریکی ریاست کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹک پارٹی کے بریڈ شرمن نے اپنے ایکس سابقہ ٹوئٹر پر سندھی فاؤنڈیشن کے رہنماء صوفی لغاری اور انکی اہلیہ سے ملاقات کا احوال لکھتے ہوئے کہا ہے کہ میرے ڈی سی آفس میں سندھی فاؤنڈیشن کے صوفی لغاری اور ان کی اہلیہ فاطمہ سے مل کر خوشی ہوئی۔
انہوں نے کہا صوفی لغاری اور انکی اہلیہ پاکستان کی جانب سے سندھ اور بلوچستان میں ماوارئے آئین و قانون جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے خاتمے کے حامی ہیں۔
بریڈ شرمن نے جبری گمشدگیوں کے خلاف جاری حالیہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جبری گمشدگیوں جیسے غیر قانونی اور غیر انسانی عمل کے خلاف تحریک کی قیادت کرنے والی ماہ رنگ بلوچ 16 سال کی تھی جب پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے اس کے والد غفار لانگو کو دو سال جبری لاپتہ رکھنے کے بعد انھیں قتل کردیا تھا-
امریکی کانگریس مین نے کہا ہے ماہ رنگ دیگر بلوچ خواتین کے ہمراہ اب جبری گمشدگیوں کے خلاف وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا حصہ ہے جس میں پاکستان سے جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
امریکی کانگریس مین بریڈ شرمن نے پاکستانی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ بلوچستان سمیت سندھ میں جبری گمشدگیوں اور جعلی مقابلوں میں شہریوں کو قتل کرنے کے واقعات کو ختم کردینا چاہیے-
واضح رہے کہ حالیہ بلوچ مظاہروں کے باعث عالمی اداروں سمیت دیگر ممالک کی طرح امریکہ میں بھی جبری گمشدگیوں کے واقعات زیر بحث ہیں گذشتہ دنوں پاکستان میں جبری گمشدگیوں سے متعلق واشنگٹن ڈی سی میں واقع پارلیمنٹ کی عمارت کیپٹل ہل میں ایک بریفنگ کا اہتمام کیا گیا۔
کانگریس مین بریڈ شرمن کی جانب سے بلوائی گئی اس بریفنگ میں بلوچستان اسمبلی کے سابق اسپیکر وحید بلوچ سمیت سندھ اور بلوچستان سے لوگوں نے شرکت کی۔