اسلام آباد میں احتجاج پر موجود بلوچ مظاہرین نے مسلسل ہراساں کیے جانے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔
سمی دین بلوچ نے وکیل عطاء اللہ کنڈی اور ایمان مزاری کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی، جس میں سیکرٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایس ایچ او کوہسار کو فریق بنایا گیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت فریقین کو بلوچ مظاہرین کو ہراساں کرنے اور پریس کلب سے بے دخل کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کرے۔
درخواست میں مزید استدعا کی گئی کہ عدالت فریقین کو بلوچ مظاہرین سے اسپیکر چھیننے والے نامعلوم افراد کی شناخت اور ان کے خلاف کارروائی کا حکم دے۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ عدالت فریقین کو بلوچ مظاہرین سے چھینے گئے اسپیکر واپس کرنے کے احکامات جاری کرے، اور غیر قانونی طور پر ضبط کی گئی گاڑیاں واپس کرنے کے احکامات بھی جاری کرے۔
درخواست میں کہا گیا کہ عدالت فریقین کو بلوچ مظاہرین کے خلاف تربت سے اسلام آباد تک درج تمام مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے اور بلوچ دھرنے کی سکیورٹی کیلئے ہائی رینکنگ پولیس افسر اور سول ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا حکم دے۔