بلوچ لبریشن آرمی کی سال 2023 میں کارروائیوں پر مشتمل رسالہ “دک” شائع ہوگئی۔
جاری کردہ رپورٹ کے مطابق “بلوچ لبریشن آرمی کے مزاحمتکاروں کی کارروائیاں سال 2023 میں بھی قابض پاکستانی فوج، اس کے شراکت داروں اور آلہ کاروں کیخلاف جاری رہیں۔ پیشہ ورانہ مہارت کے حامل بی ایل اے سرمچاروں نے دشمن کو کئی محاذوں پر شکست فاش دی”۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ “بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے اس سال مجموعی طور پر دشمن پر 247 حملے کیے، جن میں 9 خصوصی آپریشن شامل ہیں، مذکورہ آپریشنوں میں دو فدائی حملے بھی شامل ہیں جبکہ اس سال مختلف نوعیت کے104 دھماکوں میں دشمن کو نشانہ بنایا گیا”،
مزید کہا گیا ہے کہ “سرمچاروں نے سال 2023 میں مجموعی طور پر 171 سے زائد دشمن فوجی اہلکاروں کو ہلاک کیا اور مختلف نوعیت کے حملوں کے نتیجے میں 251 سے زائد دشمن فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔ قابض فوج کیلئے مخبری اور سہولت کاری میں ملوث 42 آلہ کاروں کو ہلاک کیا گیاجن میں چھاپوں میں گرفتار و اعتراف جرم کے بعد بلوچ قومی عدالت سے سزائے موت پانے والے آلہ کار شامل ہیں۔”
رپورٹ کے مطابق “اس سال سرمچاروں نے دشمن فوج کو شدید مالی نقصانات سے دوچار کیا، مختلف حملوں میں دشمن فوج و آلہ کاروں کے 99 گاڑیاں و موٹر سائیکل تباہ کیئے جبکہ کارروائیوں میں 23 فوجی مقاصد کیلئے استعمال ہونے والی تنصیبات، 4 سرویلنس ڈرونز تباہ کیئے گئے۔”
کہا گیا ہے “بلوچ لبریشن آرمی کی مجید بریگیڈ نے دو آپریشن سرانجام دیئے ، جن میں تین فدائین نے حصہ لیا۔ 24 جون 2023 کو فدائی سمعیہ قلندرانی بلوچ نے تربت شہر میں دشمن فوج کے خفیہ اداروں کے ایک “ہائی ویلیو” ٹارگٹ کو فدائی حملے میں نشانہ بناکر دشمن کو شدید جانی و مالی نقصانات سے دوچار کیا”۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ “بی ایل اے – مجید بریگیڈ نے دوسری کارروائی 13 اگست 2023 کو گوادر میں سرانجام دی۔ یہ کارروائی بی ایل اے کی آپریشن زرپہازگ کا تیسرا حصہ تھا، جو دو گھنٹے تک جاری رہنے کے بعد کامیابی سے مکمل ہوا۔ اس آپریشن میں مجید برگیڈ کے دو فدائین نوید بلوچ عرف اسلم اور مقبول بلوچ عرف قائم سمیت، بی ایل اے کی انٹیلیجنس ونگ اور ٹیکٹیکل ونگ نے شرکت کی، آپریشن کے نتیجے میں پاکستان کے تزویراتی شریک چین کے چار شہری ہلاک اور ان کی حفاظت پر مامور کم از کم گیارہ فوجی اہلکار ہلاک کردیئے گئے جبکہ حملے میں متعدد زخمی بھی ہوئے”۔
مزید کہا گیا ہے کہ “بلوچ لبریشن آرمی کے خصوصی دستوں اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) اور فتح اسکواڈ نے سات آپریشنز کیئے۔ فتح اسکواڈ نے کوئٹہ کے نواحی علاقے میں ایک کیمپ کو مکمل قبضے میں لینے کے بعد دشمن کے اسلحہ گولہ بارود پر قبضہ کیا گیا۔ اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) نے شہری محاذ پر قابض پاکستان کے ذیلی اداروں کے آفیسران و آلہ کاروں کو ہلاک کیا۔ اس سال بی ایل اے کے خصوصی دستے ایس ٹی او ایس نے بولان کے علاقے مارگٹ میں خفیہ اطلاع پر ناکہ بندی کرکے پاکستان فوج کے دو اہلکاروں کو حراست میں لیا”۔
رپورٹ کے مطابق “سال 2023 میں بلوچ لبریشن آرمی کے 14 جانباز سرمچار شہادت کے مرتبت پر فائز ہوئے ،جن میں شہید ممتاز عرف مُلا بہرام، شہید غنی مری عرف حسن، شہید ولید عرف کمانڈو بہار، شہید مسلم عرف گُرو جبار، شہید کامریڈ مقصود عرف کامریڈ مہروان المعروف ماس، شہید مسعود عرف بالاچ، شہید میران عرف گُرو، شہید فیض بزدار عرف دلجان، شہید شاہد ابن دُر بی بی عرف دُرا، شہید نجیب لہڑی عرف رفیق، شہید عامر سرپرہ عرف عمر، شہید فدائی سمعیہ قلندرانی عرف سمو، شہید فدائی نوید عرف اسلم، شہید فدائی مقبول عرف قائم شامل ہیں”۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ “بلوچ لبریشن آرمی دشمن افواج، انکے شراکت داروں، تنصیبات اور آلہ کاروں کو اس وقت تک نشانہ بناتی رہیگی جب تک دشمن بلوچستان سے مکمل انخلاء پر مجبور نہیں ہوجاتا”۔