بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ و آزادی پسند رہنماء ڈاکٹر اللہ نظر بلوچ نے بلوچ قوم سے درخواست کی ہے کہ وہ پاکستانی عام انتخابات کا حصہ نا بنیں-
یہ بات انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پہ اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر اللہ نظر بلوچ نے کہا بلوچ قوم کو سمجھ نا چاہیے کہ پارلیمنٹ میں بیٹھے افراد بلوچ نسل کشی، جبری گمشدگیوں اور بلوچ قوم کے خلاف پاکستانی فوج کے کاروائیوں میں ملوث ہیں اور اسمبلی میں بیٹھے افراد اس بات کا اقرار بھی کرتے ہیں کہ انکے ہاتھ میں کچھ نہیں-
بلوچ رہنماء نے کہا کہ ہم نے دیکھا انہی پارلیمنٹوں میں بیٹھے نام نہاد عوامی نمائندوں نے سی پیک کے نام پر گوادر کا سودا کیا جس کا 75% فیصد چائنہ اور 20 فیصد اسلام آباد کے حصے میں چلا گیا اور بلوچ قوم کو اس سے کچھ حاصل نہیں ہوا-
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن میں حصہ لینے والے پارلیمنٹ پرست خود اپنی ناکامی اور بے بسی کا اظہار کرتے رہے ہیں بلوچ قوم خود فیصلہ کرے کے یے انکے لئے کیا کرسکتے ہیں-
واضح رہے کہ پاکستان میں عام انتخاب کے آتے ہی بلوچستان میں پاکستان کے وفاقی و صوبائی پارٹیاں الیکشن کی تیاریوں میں مصروف ہے جبکہ دوسری جانب بلوچ آزادی پسند رہنماؤں و مسلح تنظیموں کی جانب سے ہر بار کی طرح اس بار بھی انتخابی بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا ہے-
بلوچستان میں متحرک بلوچ مسلح تنظیموں کے امبریلا آرگنائزیشن براس نے پہلے ہی انتخابی بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے حملوں کی دھمکی دی ہے-
گذشتہ دنوں بلوچ لبریشن فرنٹ نے تربت میں الیکشن کمشنر کے دفتر پر ایک حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے انتباہ کیا ہے کہ عام عوام پاکستانی انتخابات سے دور رہے بی ایل ایف کی جانب سے پولنگ اسٹیشنز پر حملوں کے سلسلے جاری رہینگے-