اسلام آباد: سکیورٹی خطرات کے سبب جامعات بند

362

پاکستان میں آٹھ فروری 2024 کے عام انتخابات سے قبل عمومی طور پر ملک بھر میں سکیورٹی کے انتظامات میں اضافہ کیا گیا ہے اور اب وفاقی دارالحکومت میں بھی پولیس نے کہا ہے کہ سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور ’دہشت گردی‘ کے خطرے کے پیش نظر پیر کو متعدد جامعات کو بند رکھا گیا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر مختلف پیغامات میں کہا گیا کہ اسلام آباد میں سکیورٹی خطرات کے سبب کئی بڑی یونیورسٹیوں میں پیر کو طے شدہ امتحانات موخر کرتے ہوئے تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں۔

لیکن اس بارے میں جب پولیس سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے واضح الفاظ میں سکیورٹی تھریٹ (خطرے) کی بنا پر تعلیمی اداروں کو بند کرنے کی نہ تو تصدیق اور نہ ہی تردید بلکہ کہا کہ الیکشن سے قبل سکیورٹی بڑھائی گئی ہے۔

اسلام آباد پولیس نے پیر کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ ’الیکشن کے دنوں میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔‘

پولیس نے کہا کہ انتخابات کی سرگرمیوں بشمول جلسوں کے انعقاد سے متعلق بار بار خبردار کیا جا چکا ہے اور پولیس سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات بھی کر رہی ہے۔

اسلام آباد پولیس نے کہا کہ ’لوگوں سے گزارش ہے کہ تعاون کریں اور اسلام آباد پولیس کو 15 ایپ کے ذریعے پولیس کو آگاہ رکھیں۔‘

سلامتی کے ان ہی خطرات کے سبب جنوری کے پہلے ہفتے میں ایوان بالا یعنی سینیٹ میں ایک قراردار پیش کی گئی جس میں سکیورٹی خطرات کی بنا پر الیکشن ملتوی کرنے کا کہا گیا جب کہ بعد ازاں ایک اور قرار داد میں انتخابات تین ماہ کے لیے ملتوی کرنے کا بھی کہا گیا۔

لیکن سینیٹ ہی میں ایک قراردار پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ انتخابات مقرر تاریخ پر ہی ہونے چاہیں۔

الیکشن کمیشن نے گذشتہ ہفتے ایک بیان میں کہا کہ ایک ایسے وقت جب انتخابات کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہے الیکشن ملتوی کرانے کا مطالبہ درست نہیں اور الیکشن آٹھ فروری 2024 ہی کو ہوں گے۔

بلوچستان کے مختلف اضلاع؛ خضدار، کچھی، کوہلو، مستونگ اور پنجگور میں حکام انتباہ نوٹس جاری کرچکے ہیں، ان تمام اضلاع میں خاتون خودکش بمبار کے موجودگی کا ذکر کیا گیا ہے۔

17,500 پولیس سٹیشن انتہائی حساس قرار

الیکشن سے قبل ہی سکیورٹی کے خطرات نہیں بلکہ آٹھ فروری کو پولنگ کے دن بھی 17 ہزار سے زائد پولیس سٹیشن کو حساس ترین قرار دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ’17 ہزار 500 پولنگ سٹیشن کو انتہائی حساس، 32 ہزار 508 کو حساس جبکہ ساڑھے 42 ہزار کو نارمل قرار دیا گیا ہے۔‘

رپورٹ میں کہا گیا کہ سکیورٹی کے حوالے سے حساس ہونے سے متعلق پولنگ سٹیشنز کو ’اے، بی اور سی‘ تین درجوں میں تقیسم کیا گیا ہے۔