پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں بلوچ نسل کشی کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کا احتجاجی دھرنا 59 ویں روز جاری ہے۔ جس کی حمایت اور لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لیے بلوچستان میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
آج بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کال پر دشت بلنگور میں سینکڑوں خواتین و بچوں سمیت کثیر تعداد میں عوام نے ریلی نکال کر اسلام آباد دھرنے کیساتھ اظہار یکجہتی کی اور جبری گمشدگیوں و بلوچ نسل کشی کے خلاف غم و غصے کا اظہار کیا۔
ریلی کے شرکاء نے اسلام آباد دھرنے کے حق میں نعرے بازی کی، لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا، اور جبری گمشدگیوں کو ہمیشہ کیلئے بند کرنے کا پرزور مطالبہ بھی کیا گیا۔
دریں اثناء بلیدہ میں بھی اسلام آباد دھرنے کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ریلی نکالی گئی جس میں خواتین سمیت سینکڑوں افراد شریک تھے۔
ریلی کا آغاز محمد آباد پرائمری اسکول سے کیا گیا جوکہ شہید ایوب بلیدئی چوک تک پہنچی اس دوران بلیدہ میں آج شٹر ڈاؤن ہڑتال بھی رہا۔
مظاہرین نے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کی روک تھام کا مطالبہ کرتے ہوئے لاپتہ افراد کی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے اسلام آباد دھرنے کے خلاف پروپیگنڈے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پورا بلوچستان اپنے ماؤں کے ساتھ کھڑا ہے۔ حکومتی بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے۔
مظاہرین نے کہاکہ پرامن احتجاجی تحریک کے خلاف مختلف سازشیں رچائی جارہی ہیں لیکن باہمت بلوچ خواتین کا صبر و تحمل کے سامنے ریاستی بیانیہ دنیا کے سامنے عیاں ہورہی ہے۔