اردن میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
امریکی حکام نے ملکی نشریاتی ادارے سی این این کو بتایا ہے کہ ڈرون حملے میں 3 فوجی ہلاک اور 2 درجن سے زائد اہلکار زخمی ہوئے ہیں، غزہ میں حالیہ اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد سے مشرق وسطیٰ میں یہ امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا پہلا واقعہ ہے۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ ڈرون حملہ شامی سرحد کے نزدیک اردن میں امریکی فوجی اڈے پرکیا گیا، ڈرون حملہ عراق اور شام میں سرگرم ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپوں نےکیا۔
امریکی حکام کے مطابق امکان ہےکہ ڈورن شام کی حدود سے آیا ہے، اس حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا ہےکہ حملے میں 3 ہلاکتوں سمیت 25 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
امریکی حکام کا کہنا ہےکہ امریکی فوجیوں میں ممکنہ شدید زخمیوں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
امریکی صدارتی آفس وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں امریکی صدر جوبائیڈن نے حملے کی مذمت کی ہے، امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ حملے کے حوالے سے معلومات جمع کی جارہی ہیں تاہم ہمیں معلوم ہے کہ یہ حملہ عراق اور شام میں سرگرم ایرانی حمایت یافتہ عسکری گروپوں کی جانب سےکیا گیا ہے۔
دوسری جانب اردن نے اپنے سرزمین پر حملوں کی تصدیق نہیں کی ہے اردنی حکام کا کہنا ہےکہ ڈرون حملہ اردن کی سرزمین پر نہیں بلکہ شام میں ہوا ہے۔