آپریشن درہ بولان :بی ایل اے کا قبضہ برقرار، میدان جنگ سے آڈیو جاری

5004

بی ایل اے نے بولان حملے میں شامل اپنے ساتھیوں کی گفتگو ریکاڑد جاری کردی ہے-

بلوچ لبریشن آرمی نے تنظیم کے آفیشنل چینل “ہکل” پر ایک مختصر آڈیو ریکاڑد جاری کردیا ہے جہاں بلوچستان کے علاقے مچھ کے مختلف مقامات پر حملوں میں حصہ لینے والے سرمچار حملوں کی تفصیلات بتارہے ہیں-

بی ایل اے سرمچاروں کے اس 32 سیکنڈ آڈیو ریکارڈ میں کامیابی سے اپنے اہداف کو قبضے میں لینے اور فورسز اہلکاروں کو ہلاک کرنے سمیت انکے اسلحہ قبضہ میں لینے کی گفتگو شامل ہے-

اس موقع پر بلوچ لبریشن آرمی کا ایک رکن براہوئی زبان میں اپنے آپریشنل کماندڑ سے گفتگو کرتے ہوئے کہتا ہے کہ ہم نے تمام مورچوں پر قبضہ کرلیا ہے اور ہمارے تمام ساتھی سہی سلامت ہیں-

تاہم بی ایل اے نے حملے کی مقام کی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے-

واضح رہے بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے رات 9 بجے کے قریب بلوچستان کے ضلع مچھ کے مختلف مقامات پر ایک شدید نوعیت کا حملہ کیا گیا ابتک اطلاعات کے مطابق بولان اور گردنواح کے مختلف سرکاری مکانات اور ریلوے اسٹیشنز اس وقت بی ایل اے کہ قبضے میں ہے جبکہ حملہ آوروں نے مچھ کو کوئٹہ و دیگر علاقوں سے ملانے والے سڑکوں پر ناکہ بندی کردی ہے-

قبل ازیں بلوچ لبریشن آرمی ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں بتایا تھا کہ بی ایل اے کی آپریشن درہ بولان کے تحت ابتک دشمن فوج پاکستان کے پینتالیس فوجی اہلکار ہلاک کیئے جاچکے ہیں، جن کی لاشیں تاحال ہمارے قبضے میں ہیں۔

اس دوران بی ایل اے نے متعدد مقامی پولیس اور لیویز اہلکاروں کو گرفتار کرنے کے بعد بلوچ ہونے کہ بناء پر چھوڑ دیا جبکہ انکے اسلحہ قبضہ میں لے لئے گئے ہیں-

خیال رہے اس حملے میں بلوچ لبریشن آرمی کے فدائی یونٹ مجید برگیڈ، اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ، فتح اسکواڈ حصہ لے رہے ہیں جن کو بی ایل اے انٹیلیجنس ونگ کی کمک حاصل ہے۔