بلوچستان دارالحکومت کوئٹہ میں نوجوانوں اور بچوں کا اپنے آپ کے تحت بغیر کسی قیادت کے احتجاج
بچے اور نوجوان ایک دوسرے کو دیکھ کر پریس کلب کے سامنے جمع ہوتے گئے۔
مظاہرین نے جبری گمشدگیوں اور ماورائے قانون نوجوانوں کے قتل کیخلاف اور لانگ مارچ شرکاء کے حق میں نعرے لگائے گئے۔
تربت میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جبری لاپتہ نوجوانوں کو جعلی مقابلے میں قتل کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد بلوچستان بھر میں احتجاجی دھرنوں اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
گذشتہ دنوں لانگ مارچ کے شرکاء اسلام آباد پہنچے جہاں ان پر پولیس نے تشدد کی اور متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا جس ردعمل میں بلوچستان کے مختلف بڑے اور چھوٹے علاقوں احتجاج آج تیسرے روز بھی جاری ہیں۔