کوئٹہ: دھرنا جاری، لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں مارا جارہا ہے۔ لواحقین

281

بلوچ نسل کشی، زیر حراست بلوچوں کا قتل اور جبری گمشدگیوں کے خلاف لانگ مارچ کے شرکا کی جانب سے سریاب مل کے مقام پر دھرنا جاری ہے۔

دھرنے میں بلوچستان نیشنل پارٹی، پی ٹی ایم، نیشنل پارٹی، این ڈی پی، بی ایس او، کے تمام گروپوں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے لانگ مارچ کے شرکا سے اظہار یکجہتی کیا ۔

لانگ مارچ کے شرکا سے لاپتہ افراد کے لواحقین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پیاروں کو لاپتہ کرکے فیک انکاونٹر میں مارا جارہا ہے اگر کسی پر کوئی الزام ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ 2021سے جعلی مقابلوں میں ابتک مارے جانے والے لاپتہ افراد کے حوالے سے جوڈیشنل انکوائری کی جائے تاکہ حقائق سامنے آجائیں اور اس کے ذمہ داروں کو کڑی سزادی جائے اب بھی ہزاروں لاپتہ افراد اپنے پیاروں سے دور ہیں نہ تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جارہا ہے اور نہ ہی ان کے اہل خانہ کو ان تک رسائی ہے جب بھی کسی علاقے میں خفیہ ادارے کسی کو انکاونٹر کرکے پھینک دیتے ہیں تو لواحقین کی تشویش میں اضافہ ہوجاتا ہے کہ کہی ہمارے پیارے کی لاش تو نہیں ہے اس وقت ہمارے ادارے نہ تو عدالت کو جوابدہ ہے اور نہ ہی حکومت کو ان کی اپنی حکومت ہے لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا کہ تمام لاپتہ افراد کو منظر عام پر لا یا جائے اور انہیں عدالت میں صفائی کا موقع دیا جائے اور ابتک انکاونٹر میں مارے جانے والوں کی جوڈیشنل انکوائر ی کی جائے تاکہ حقائق سامنے آجائیں لواحقین نے تمام سیاسی جماعتوں اور بلوچستان کے عوام کا شکریہ ادا کی جنہوں نے تربت سے کوئٹہ تک ہر مقام پر ان کا استقبال کیا اور اس ظلم کے خلاف اس قافلہ میں چل پڑے ہیں لانگ مارچ کے شرکا دوبارہ سریاب میل میں دھرنے کے جگہ پہنچ گئے ہیں اس طرح دوسرے روز بھی سریاب میل میں دھرنا جاری ہے ۔

شدید سردی کے باوجود سینکڑوں کی تعداد میں خواتین بچے اور بڑے عمر کے افراد ان سے اظہار یکجہتی کیلئے کیمپ میں موجود رہیں ۔