کل 11 بجے شہید پروفیسر رزاق چوک سے ریلی نکالی جائے گی۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی

202

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ تحریک کا 17واں دن نال سے خضدار تک لانگ مارچ کا سفر جاری رہا جبکہ رات گئے خضدار میں لانگ مارچ کی جانب سے دھرنا دیا جا جائے گا۔ اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے کل 11 بجے شہید پروفیسر رزاق چوک سے ریلی نکالی جائے گی جس میں خضدار بھر کے باشعور عوام کو شرکت کرنے کی دعوت دیتے ہیں۔

انہوں کہاکہ بلوچستان میں اس وقت انسانی حقوق کی پامالیاں سنگین سطح پر ہیں۔ آج ہی گوادر سے نوجوان گلوکار دلجان دیدار ان کے بھائی شاہ حسین اور کزن یاسر غلام کو فورسز نے لاپتہ کر دیا ہے جبکہ بلوچستان بھر میں جبری گمشدگیوں کے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں جبکہ کل ہی سی ٹی ڈی نے مستونگ میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر 3 افراد کو لاپتہ کیا تھا۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے جاری مارچ اس ظلم اور بربریت کے خاتمے کیلئے ہے تاکہ بلوچستان کے حوالے سے ریاست اپنی پالیسیوں میں تبدیلی لائے۔
کل خضدار بھر کے باشعور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ لانگ مارچ کا حصہ بنیں جس طرح بلوچستان بھر سے لوگ اس کا حصہ رہے ہیں جبکہ سی ٹی ڈی کے ہاتھوں شہید جبکہ فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار افراد کے لواحقین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مارچ میں آکر اپنے پیاروں کے کیسز جمع کروائیں جو ریاستی بربریت کا شکار رہے ہیں۔ اگر ہم اس جبر اور وحشت کے نظام کو روکنا چاہتے ہیں تو ہمیں اس جدوجہد کا حصہ بننا چاہیے جو اس وقت جاری ہے جس کے بغیر ہماری بقاء کسی بھی صورت محفوظ نہیں رہ سکتی۔ کل خضدار سے ریلی کے بعد سوراب اور شام کو قلات تک سفر کیا جائے گا۔