ہفتے کی شام ساڑھے چھے بجے پاکستان کے علاقے چلاس کے علاقے ہڈور پڑی کے سامنے گلگت سے پنڈی جانے والی بس پر نامعلوم افراد کی طرف سے فائرنگ کی گئی، جس سے بس سامنے والے ٹرک سے جا ٹکرائی۔
اطلاعات کے مطابق بس میں موجود 16 افراد زخمی جبکہ پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر چلاس کیپٹن ریٹائرڈ عارف احمد نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس بس کے حادثے میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے ابھی تک پانچ کی شناخت ہوئی جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد 26 بنتی ہے۔
ڈی سی چلاس کے مطابق مرنے والوں میں فوج کے دو اہلکار بھی شامل ہیں۔
اس حادثے میں جن پانچ مرنے والوں کی شناخت ہوئی ہے، ان میں عبد القیوم ولد عبدالروف ساکن شداد کوٹ سندھ، نصیر حوالدار 23 بلوچ سندھ، کمال عباس ولد میرزا حسین ساکن نلتر، اورنگزیب ولد صوبیدار ساکن پالس کوہستان، میر عالم ولد داؤد ساکن ہنزہ شامل ہیں۔
ڈی سی چلاس کیپٹن عارف کے مطابق یہ بس خصر کے علاقے گاگوچ سے راولپنڈی کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ ان کے مطابق اس بس کے مسافروں میں گوپیز سے تعلق رکھنے والے مفتی شیر زمان بھی شامل تھے، جو اس واقعے میں زخمی ہوئے ہیں۔