بلوچستان کے ضلع گوادر کے تحصیل پسنی میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف خواتین کا احتجاجی مظاہرہ۔
مظاہرین نے اسسٹنٹ کمشنر پسنی آفس کے سامنے روڈ کو احتجاجاً بلاک کردیا۔ جس کے باعث آمد و رفت کیلئے ٹریفک معطل ہوگئی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ پسنی شہر میں پانی کی قلت کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر شہر میں پانی کی فراہمی کا انتظام کیا جائے۔
انہوں نے کہا ہے کہ پسنی میں کیسکو پسنی اور محکمہ پبلک ہیلتھ پسنی کی لاپرواہی کے سبب عوام گزشتہ ہفتے سے پانی کے بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔ کیسکو پسنی نے محکمہ پبلک ہیلتھ کی لاکھوں روپے کی ادائیگی نہ کرنے پر پسنی پبلک ہیلتھ کے تمام اسٹیشنوں کے بجلی کاٹ دی ہے، جس کے سبب شہر بھر میں پانی سپلائی معطل ہے۔
وائس چیئرمین بلدیہ پسنی فہیم علی جوہر نے کہا کہ یہ مصنوعی پانی بحران پسنی کے عوام کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے، جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گھروں میں پانی کے لیے ٹینکروں پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے۔ پانی کی عدم دستیابی کے سبب لوگوں کی زندگی میں بہت سے مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر جلد از جلد اس مصنوعی پانی بحران کو ختم نہیں کیا گیا تو وہ پسنی کے عوام اور بلدیہ پسنی کونسلران کو ساتھ لے کر احتجاج کا راستہ اپنائیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد پانی سپلائی بحال کی جائے۔
وائس چیئرمین پسنی فہیم علی جوہر نے کہا کہ پسنی میں پیدا ہونے والے مصنوعی پانی بحران کے حل کے لیے حکومت کو فوری اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کو کیسکو پسنی اور محکمہ پبلک ہیلتھ پسنی کے درمیان تنازعہ کو جلد سے جلد حل کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ، حکومت کو عوام کو پانی کی فراہمی کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کرنی چاہیے۔