بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے آج نوشکی میں ایک حملے کے دوران پاکستانی فوج کے آلہ کار و مخبر زبیر کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
انہوں نے کہا کہ دشمن آلہ کار زبیر بادینی سکنہ کلی شریف خان، نوشکی نے ستمبر 2021 کو نوشکی میں اپنے بھائی سنگت ریحان بادینی، سنگت گنجل و ساتھیوں کی شہادت کے بعد تنظیم میں شمولیت اختیار کی، تاہم کچھ عرصے بعد 6 جون 2022 کو نوشکی کے علاقے مخبلی میں تنظیمی ساتھیوں پر دشمن فوج نے ایک ڈرون حملہ کیا، جہاں بعدازاں جھڑپوں میں دو بلوچ سرمچار سنگت شہزاد بادینی عرف ریحان اور سنگت ندیم عرف سبزو شہید ہوگئے۔
ترجمان نے کہا کہ مذکورہ ڈرون حملے کے کچھ عرصے بعد زبیر بادینی بھاگ کر براہِ راست قابض فوج کے سہولت کار و مخبر کے طور پر متحرک ہوئے۔ اس دوران زبیر نے نوشکی شہر و گردنواح میں گھروں پر چھاپے مارنے اور چھ نوجوانوں کو جبری لاپتہ کرنے میں دشمن فوج کیلئے سہولت کاری و مخبری سر انجام دی۔
انہوں نے کہا کہ آلہ کار زبیر بادینی بلوچ جہدکاروں کے راستوں کی نشاندہی کرنے سمیت مسلح ہوکر نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کا حصہ بن کر نوشکی کے نواحی علاقوں میں بلوچ عوام کو بلیک میل اور ان کی تذلیل کرنے میں بھی ملوث رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ زبیر بادینی کے بھائی شہید ریحان عرف مہروان بی ایل اے کے ایک نہایت مخلص و کہنہ مشق ساتھی تھے، جس نے اپنے عمل سے ثابت کردیا کہ بلوچ اپنی آزادی کیلئے اپنے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی گریز نہیں کرینگے تاہم زبیر بادینی بزدلی اور لالچ کا شکار ہوکر قومی غداری کے مرتکب ہوئے۔ یہ اس امر کو واضح کرتا ہے کہ قومی جدوجہد میں عزت و ذلت کمانا سب کا انفرادی کردار ہے، یہاں قبیلہ، ذات و خاندانی نسبت کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔
ترجمان نے کہا کہ زبیر بادینی کو قومی غداری کے مرتکب ہونے پر بلوچ قومی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی، جس پر آج سرمچاروں نے عمل کرتے ہوئے زبیر کو اس کے منطقی انجام تک پہنچادیا۔
جیئند بلوچ نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ دشمن آلہ کار کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ قابض پاکستانی فوج اور اس کے شراکت داروں کیخلاف ہماری کارروائیاں جاری رہینگے۔