بلوچستان میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ بلوچوں کے قتل کیخلاف بلوچ نیشنل موؤمنٹ نے جرمنی احتجاج کیا۔
اس موقع پر شرکاء نے پمفلٹ تقسیم کیے گیے اور پاکستانی فورسز کے مظالم سے عوام کو آگاہ کیا گیا جہاں وہ شہریوں کو اٹھا کر مہینوں اور سالوں ٹارچر سیلوں میں رکھتے ہیں اور بعد میں انہیں عسکریت پسند کا نام دے کر جعلی مقابلوں میں مار دیتے ہیں۔
بی این ایم ہیومن رائٹس ڈیپارٹمنٹ پانک کے مطابق صرف نومبر 2023 کے آخری دو ہفتوں میں 8 بلوچوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کیا گیا ہے، ان میں بالاچ مولا بخش کو پاکستانی فورسز نے 28 اکتوبر کو ان کے گھر سے جبری لاپتہ کیا اور نومبر میں جعلی مقابلے میں قتل کیا – ان کے لواحقین نے تربت شہر میں تابوت کے ساتھ 7 دن تک دھرنا دیا ہے لیکن انہیں کوئی انصاف نہیں ملا۔ اس کا خاندان کیچ کے ہزاروں لوگوں کے ساتھ شامل ہوا ہے،
ان کے قتل کے نتیجے میں پورے بلوچستان کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا میں مظاہروں اور ریلیوں کی لہر دوڑ گئی۔
جرمنی اور برطانیہ میں مقیم بلوچ نیشنل موومنٹ نے سی ٹی ڈی کے ان جعلی مقابلوں کے خلاف احتجاج کیا اور بلوچستان میں پاکستانی مظالم کو بے نقاب کرنے کے لیے مستقبل میں بھی آگاہی مہم چلانے کا عزم کیا۔