بیلا: مغوی 14 سالہ لڑکی بازیاب نہ ہوسکی

162

کریم بخش خاصخیلی کی چودہ سالہ مغویہ بچی تین روز بعد بھی بازیاب نہ ہوسکی، بیلہ پولیس مغویہ بچی کے اغوا کندگان کو گرفتار کرنے کی بجائے جام گروپ کے ایک یونین کونسل چیئرمین آغا گدور نامی شخص کی مبینہ ملی بھگت سے ملزمان کی پشت پناہی اور مظلوم خاندان کے ساتھ نہ صرف ناانصافی بلکہ انہیں مختلف طریقوں سے ہراساں کررہی ہے۔

بیلہ پولیس کے ایس ایچ او اغوا کندگان کو گرفتار کرنے سے گریزاں ہیں مغویہ بچی بازیاب نہ ہوئی تو خاصخیلی برادری لسبیلہ اور حب ضلع سمیت پورے سندھ اور بلوچستان سمیت ملک مختلف علاقوں میں شدید احتجاج کرے گی ۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان خاصخیلی راجوانی اتحاد لسبیلہ کے ضلعی صدر مولوی میر محمد خاصخیلی، ضلعی چئیرمین محمد بخش خاصخیلی، ضلعی آرگنائزر منظور خاصخیلی، ضلعی جنرل سیکرٹری یوسف راہی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری خالق خاصخیلی، ابرار خاصخیلی، مولوی خیر محمد خاصخیلی اور دیگر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بیلہ میں گدور کے علاقے سے سندھ سے یہاں روزگار کرنے والے بزگر کریم بخش خاصخیلی کی چودہ سالہ بچی صنم کو علاقے کا وڈیرہ گھر سے اغوا کرکے لے گیا ہے جس کی رپورٹ بیلہ تھانے میں دی گئی ہے لیکن تین روز گزر جانے کے باوجود پولیس بچی کو بازیاب کرانے میں غفلت کا مظاہرہ کررہی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ معاملے کو سوشل میڈیا پر اجاگر کرنے اور متاثرہ خاندان کی مدد کرنے پر علاقے کے معزز زمیندار حاجی قمرالدین مری کو مبینہ طور پر ایس ایچ او بیلہ نے دھمکیاں دی ہیں سابق وزیر اعلی نواب آف لسبیلہ جام کمال خان واقعے کا نوٹس لیں ۔

انہوں نے کہا نگران وزیر اعظم چیف آف آرمی اسٹاف چیف جسٹس آف سپریم کورٹ کور کمانڈر بلوچستان نگران وزیر اعلی بلوچستان آئی جی بلوچستان ڈی آئی جی اور ایس ایس پی لسبیلہ معاملے کی فوری تحقیقات کروا کر بچی بازیابی کیلئے اقدامات کرکے ملوث ملزمان اور بیلہ پولیس کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں۔