بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل ایف کے سرمچاروں نے بولان کے علاقے ڈھاڈر میں قابض پاکستانی فوج پر جمعہ کی صبح دس بجے کے قریب گھات لگا کرحملہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے بروقت اطلاع ملنے پر پاکستانی فوج کی ایک گشتی ٹیم پرگھات لگا کر بھاری ہتھیاروں سے قریب سے حملہ کیا جس سے دو اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ جمعہ ہی کی شام نو بجے قریب سرمچاروں نے خضدار کے تحصیل زہری میں لیویز تھانہ پر دستی بم سے حملہ کیا۔ یہ حملہ تنبیہ کے طور پر کیا گیا ہے کیونکہ زہری لیویز کئی واقعات میں پاکستانی فوج کا ساتھ دیکر بلوچوں کی اغوا اور تشدد میں ملوث رہا ہے۔ ا نہیں بلوچ فورس ہونے کے ناطے تنبیہہ کی جاتی ہے کہ وہ پاکستانی فوج کا ساتھ دینے سے اجتناب کریں بصورت دیگر ان کا انجام بھی پاکستانی فوج جیسا ہوگا۔ پاکستان فوج بلوچوں کی نسل کشی جیسی سنگین جرم کا ارتکاب کر رہی ہے۔ نسل کشی میں ملوث افراد اور اداروں کو سزا دینا عین عالمی قوانین میں بھی جائز ہے۔ ایسے مجرموں کو سزا دینا ہمارا فرض ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے،اور قابض فورسز پر حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔