بلوچ نسل کشی، جبری گمشدگیوں اور زیر حراست افراد کے قتل کے خلاف تربت ، کوئٹہ سے آنا والا لانگ مارچ کے شرکاء کئی روکاٹیں عبور کرکے ڈیرہ غازی پہنچ گئے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے کہا ہے کہ تمام ریاستی سازشوں، رکاوٹوں تشدد اور غیر انسانی اقدامات کے باوجود لانگ مارچ کا قافلہ ڈی جی خان پہنچ چکا ہے۔
ڈیرہ سخی سرور چیک پوسٹ کے مقام سے لانگ مارچ کو روکنے کی کوشش کی گئی جبکہ مارچ کی آمد سے پہلے ڈیرہ غازی خان میں پولیس نے استقبالیہ کیمپ پر دھاوا بول کر کئی لوگوں کو گرفتار کیا۔
اس وقت مارچ کے شرکا نے ڈیرہ غازی خان میں بلوچستان جانے والے شاہراہ کو احتجاجاً بند کیا ہے اور انکا مطالبہ ہے کہ ڈیرہ غازی خان سے گرفتار لوگوں کو فوری رہا کیا جائے۔
ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے اس موقع پر کہاکہ ڈیرہ غازی خان سے جتنے افراد کو لانگ مارچ کے سلسلے میں اٹھایا گیا ہے انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے اور دھرنے کے مقام تک پہنچائیں۔
ریاست کی جانب سے ڈی جی خان میں عورتوں و بزرگوں پر تشدد، ان کی گرفتاری اور ظالمانہ اقدامات کے خلاف آج رات ڈی جی خان میں دھرنا دیا جائے گا۔
ڈیرہ غازی خان، تونسہ، راجن پور سخی سرور کے تمام لوگ خود کو ڈی جی خان دھرنے کے مقام تک پہنچائیں۔