بلوچ نسل کشی کے خلاف لانگ کی کوہلو میں آمد پر ہزاروں لوگوں نے احتجاجی ریلی میں شرکت کی۔
ریلی اور جلسے میں کوہلو سے جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کے علاوہ لوگوں کی بڑی نے شرکت کرتے ہوئے بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بحفاظت بازیابی کامطالبہ کیا ۔
اس حوالے سے بلوچ کیجہتی کمیٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں اس وقت کوہلو کے غیور بلوچ عوام لانگ مارچ کی جانب سے ہونے والی ریلی کیلئے نکل چکے ہیں اور اس ظلم کے خلاف بلوچ قومی یکجہتی اور قوت کا مظاہرہ دکھا رہے ہیں۔
مکران سے لیکر کوہلو تک لانگ مارچ کے ریلیوں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کرتے ہوئے ریاست پر واضح کر دیا ہے کہ بلوچ قوم اب اس ظلم و جبر کے خلاف متحد اور یکجاء ہے اور اس کے خلاف بھرپور جدوجہد جاری رکھے گی۔
انہوں نے کہا ہے کہ کوہلو نے آج تاریخ ساز ریلی نکال کر ثابت کر دیا ہے کہ تشدد اور دہشت بلوچوں کے دل سے اپنے زمین سے مہر و محبت نہیں نکال سکتی۔
انہوں نے کہا ہے کہ تربت سے یہ کاروان اب کوہلو پہنچ چکا ہے لیکن ہر جگہ ریاست رکاوٹیں کھڑی کرکے پرامن لانگ مارچ کو روکنے کی بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔ ایک پرامن لانگ مارچ اور جبری گمشدگیوں کے شکار لواحقین سے خوفزدہ یہ ریاست لانگ مارچ کو ڈی جی خان جانے سے روکنے کیلئے بواٹہ چیک پوسٹ پر بڑی تعداد میں نفری تعینات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوہلو، بارکھان اور ڈی خان سمیت گرد و نواح کے علاقوں کے تمام بلوچوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اس لانگ مارچ میں کل اپنی شرکت یقینی بناتے ہوئے ڈی جی خان تک لانگ مارچ قافلے کا حصہ بنیں تاکہ پہلے کی سازشوں کی طرح یہاں بھی سازشوں کو ناکام بنایا جائیں۔ ریاست پرامن لانگ مارچ کے سامنے رکاوٹیں کھڑی کرکے لوگوں کے دلوں سے پرامن جدوجہد کے خلاف مزید نفرتیں پیدا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل کوہلو سمیت تمام بلوچ یکجا ہوکر لانگ مارچ سے ڈی جی خان جائیں گے جہاں ہزاروں لوگ لانگ مارچ کے قافلے کا انتظار کر رہے ہیں۔