نوبل انعام یافتہ ملالئی یوسفزئی نے بلوچ خواتین کے حق میں بیان جاری کرتےہوئے کہا ہے کہ میں اپنی بلوچ بہنوں کے ساتھ کھڑی ہوں جو جبری گمشدگیوں کے خلاف احتساب کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج کرنا ان کا حق ہے اور ان کی آواز سنی جانی چاہیے۔
واضح رہے کہ جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف بلوچ خواتین کی قیادت میں گزشتہ دنوں وفاقی دارالحکومت پہنچنے والے لانگ مارچ کے شرکا کے خلاف اسلام آباد پولیس نے رات گئے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے تمام بلوچ مظاہرین کو گرفتار کرلیا تھا۔
لانگ مارچ 20 دسمبر کو پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے مضافات میں پہنچا تھا تاہم اسلام آباد پولیس نے مظاہرین کو نیشنل پریس کلب تک پہنچنے سے روکنے کے لیے شہر کے داخلی راستوں سمیت اہم راستوں پر ناکہ بندی کر دی تھی۔
آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں مظاہرین کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران عدالتی حکم پر آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر عدالت کے سامنے پیش ہوگئے۔
دوسری جانب درخواست گزار کی جانب سے ایمان مزاری، عطاء اللہ کنڈی اور زینب جنجوعہ عدالت میں پیش ہوئے۔