بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کیلئے لانگ مارچ عوام کی خیر خواہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ تربت میں جس شخص کیلئے دھرنا دیا گیا ہے اس نے از خود 11 دہشتگرد حملوں کا اعتراف کیا ۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ تربت دھرنے کو پاکستان مخالف قوتوں نے یرغمال بنا رکھا ہے ۔
انکا کہنا تھاکہ ہم نے پاکستان کو ہر قسم کے مسائل سے نکالنے کا عزم کرلیا ہے ہر ایک غیر قانونی آباد ملکی باشندوں کو ملک سے بدر کیا جائے گا4 لاکھ غیر قانونی آباد افغانی ملک بدر کرچکے ہیں ہر ملک کو قانون اور آئین کے مطابق اقدامات اٹھانے کی آزادی ہے افغانستان عالمی سطح پر اپنے ملک کو تسلیم کرانے کیلئے اقدامات کرے افغان طالبان اپنے سرزمین سے دہشتگردوں کا صفایا کرے افغان طالبان حافظ گل بہادر جیسے دہشتگردوں کو حوالے کرے4لاکھ غیر قانونی آباد افغان باشندوں کو ملک سے نکالنے کا کریڈٹ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ہے۔
یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا۔ انہوں نے کہاکہ افغان حکومت پاکستان کے خلاف کارروائی یا دہشت گردوں کو پناہ دینے کی بجائے اپنے ملک کو دنیا بھر کے ممالک میں تسلیم کرنے کیلئے اقدامات کریں تاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دہشت گردکوئی فائدہ نہیں اٹھاسکے اس وقت ملک میں 17لاکھ کے قریب تارکین وطن موجود ہیں جن میں اب تک بلوچستان سے 4لاکھ کے قریب تارکین وطن اپنے وطن جاچکے ہیں اور مزید کا بھی جانا جاری ہے ہم نے آج تک یہ تفریق پید انہیں کیا کہ پلاں قوم کو بدر کیا جائے اور پلاں کو ریلیف دی جائے جہاں تک تعلق ہے اس وقت کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹان ودیگر میں جو غیر قانونی تارکین وطن موجود ہے ان میں ہمارے اداروں کی رپورٹ کے مطابق ڈیڑھ لاکھ کے قریب ایسے لوگ ہے جنہوں نے غیر قانونی شناختی کارڈ بنا چکے ہیں جلد اس حوالے متعلقہ ادارہ نادرا میڈیا کو بریفنگ دینگے اور ان لوگوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ چمن میں جاری دھرنا روز بروز ملک دشمنی پر اتر آرہی ہے اور اس دھرنے کی پشت پناہی پی ٹی ایم نامی تنظیم کررہی ہے جو ہمیشہ ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے ان کے سربراہ چھپ دروازے سے آکر دھرنے میں شرکت کی اس صورت میں دھرنے میں بیٹھے ہوئے لوگوں کے جو مطالبات ہیں وہ غیر قانونی اور ملک دشمنی پر مبنی ہے جسے کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔