اوتھل: 12 مقامی نوجوانوں کو روزگار سے برخاست کرنے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

112

سیکرٹری اقلیتی امور بلوچستان کی جانب سے لسبیلہ کے 12مقامی نوجوانوں کو روزگار سے برخاست کرنے کے خلاف ضلعی ہیڈکوارٹر اوتھل میں متاثرین،سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے مچھلی مارکیٹ اوتھل سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔

ریلی مین بازار کا گشت کرتے ہوئے پریس کلب پہنچی جہاں پر مظاہرین نے شدید احتجاج کیا ۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھارکھے تھے جن پر سیکرٹری اقلیتی امور کے خلاف نعرے درج تھے اس دوران مظاہرین نے سیکرٹری اقلیتی امور کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور لسبیلہ کے مقامی ملازمین کو فوری طورپر بحال کرنے کا مطالبہ کیا ۔

مظاہرین سے جمعیت علماء اسلام لسبیلہ وحب کے ضلعی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد مدنی،میونسپل کمیٹی اوتھل کے کونسلر جیٹھامل لاسی،جیرام داس عرف جیرو،امام بخش شاہوک،پیپلز پارٹی لسبیلہ کے رہنما مولابخش خاصخیلی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری اقلیتی امور بلوچستان نے لسبیلہ کے12 مقامی ملازمین کو راتوں رات بغیر کسی وجہ کے ملازمت سے برخاست کردیا ہے جو مقامی غریب ملازمین کے ساتھ سراسرناانصافی اور زیادتی کے مترادف ہے سیکرٹری اقلیتی امور ایک مخصوص گروہ کی ایماء پر لسبیلہ کے غریب ملازمین کے ساتھ ناانصافی کرکے انکا روزگار چھین رہاہے موجودہ سیکرٹری کو ایک پلان کے تحت تعینات کیا گیاہے کہ وہ لسبیلہ میں سیاسی انتقام کی بنیاد پر غریب ملازمین کے خلاف انتقامی کاروائیاں کرسکے لیکن ہم سیکرٹری اقلیتی امور کو بتادینا چاہتے ہیں کہ کسی سیاسی شخصیات کے آلہ کاربنکر انکی خوشنودی کیلئے اقدامات کرنے سے گریز کرے ۔

انہوں نے کہاکہ سیکرٹری اقلیتی امور اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے لسبیلہ کے غریب ملازمین سے منہ کو نوالہ چھین کرخداکے عذاب کودعوت دے رہے ہیں سیکرٹری اقلیتی امور نے بغیر کسی وجہ کے اور بغیر کسی نوٹس کے ملازمین کو برخاست کردیااگر سیکرٹری اقلیتی امور کی جانب سے فوری طور پر ان مقامی ملازمین کو بحال نہ کیا گیاتو ہم اپنے احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرکے کوئٹہ تک لے جائیں گے اور سیکرٹری اقلیتی امور بلوچستان کے دفترکے سامنے احتجاجی کیمپ قائم کریں گے۔