بلوچ نیشنل موومنٹ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یوم بلوچ شہداء کے موقع پر بلوچستان ، برطانیہ ، جنوبی کوریا ، جرمنی اور نیدر لینڈز میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔بلوچستان میں بی این ایم کی طرف سے یہ تقریبات مشکے ، تربت اور گوادر میں منعقد کیے گئے جن میں بی این ایم کے ممبران نے شرکت کی۔
انہوں نے کہاکہ بی این ایم نے 13 نومبر کے حوالے سے میڈیا کمپئن کا آغاز یکم نومبر سے کیا۔ اس حوالے سے بی این ایم کی طرف سے ملٹی میڈیا اور پانچ زبانوں میں ایک مختصر ڈاکومنٹری کی اشاعت کے علاوہ ’ بلوچ شہداء ‘ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر وسیع اور مربوط میڈیا مہم چلائے گئی۔ اس مہم کے تحت بی این ایم کے میڈیا اور آئی ٹی ٹیم سے منسلک ممبران نے سینکڑوں کی تعداد میں بلوچ شہداء کے بارے میں مواد شائع کیے جس کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
بیرون وطن بی این ایم کا مرکزی پروگرام برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں ہوا جس میں بی این ایم کے جونیئر جوائنٹ سیکریٹری حسن دوست بلوچ، بلوچ لکھاری ڈاکٹر نصیردشتی، ورلڈ سندھی آرگنائزیشن کے رہنماء ڈاکٹر لکھو لوہانہ اور دیگر نے خطاب کیا۔پروگرام میں بڑی تعداد میں بی این ایم کے کارکنان اور بلوچ قومی تحریک کے ہمدردوں نے شرکت کی۔اس پروگرام کو سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر لائیو نشر کیا گیا۔
بلوچستان میں بی این ایم کی طرف سے ان پروگرامات کا آغاز 11 نومبر کو شہید سلیمان آرگنائزنگ باڈی تربت کی طرف سے منعقد کیے گئے ریفرنس سسے کیا گیا جس کی صدارت شہید سلیمان آرگنائزنگ باڈی کی صدر نے کیا۔
مقررین نے اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انگریزوں نے اپنے تزویراتی مفادات کے لیے بلوچستان پر حملہ کرکے بلوچستان پر قبضہ کیا۔ لیکن بلوچ قوم نے کبھی بھی قبضہ گیروں کی تسلط قبول نہیں کی اور مسلسل مزاحمت کر رہی ہے ۔
12 نومبر کو شہید انور ایڈوکیٹ کیچ گوادر ھنکین کی طرف سے ھنکین کے آرگنائزر بابا جی آر کی صدارت میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خاص بی این ایم کے سابق سینٹرل کمیٹی ممبر یوسف بلوچ تھے۔ اس پروگرام میں بی این ایم کے وائس چیئرمین ڈاکٹرجلال بلوچ نے بھی شرکت کی جبکہ نظامت کے فرائض ھنکین کے ڈپٹی آرگنائزر جیھند بلوچ نے انجام دیئے۔ اس تقریب میں پارٹی کے سینئرممبر محمد انور بلوچ، بی این ایم کی سابق سینٹرل کمیٹی ممبر رژن بلوچ اور شئے بھار نے بھی شہداء کو یاد کرتے ہوئے اپنے خیالات پیش کیے۔
انھوں نے کہا بلوچ قوم پر بلوچستان کے ہر کونے میں مظالم ڈھائے جا رہے ہیں ہمیں ان مظالم کے خلاف متحد ہوکر بلوچ قومی جنگ میں اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔ بلوچ قومی تحریک آزادی کی کامیابی کے بغیر بلوچ قومی بقا کا کوئی راستہ نہیں۔
13 نومبر کو بی این ایم مشکے ھنکین کی طرف سے بی این ایم مشکے ھنکین کے آرگنائزر استادمھران بلوچ کی صدارت میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں بی این ایم کے ویلفئرسیکریٹری محمد اقبال بلوچ اور مرکزی کمیٹی کے ممبر چیف اسلم بلوچ نے بھی شرکت کی۔ جبکہ دیگر مقررین میں ریڈیو زْرمبش کے شعبہ بلوچی کے براڈ کاسٹر اور بلوچی زبان کے نامور لکھاری سرباز وفا، ریڈیو زْرمبش شعبہ براہوئی کے ڈائریکٹر ذیشان منان ، مشکے ھنکین کی ڈپٹی آرگنائزر زہرہ بلوچ ، شہید ڈاکٹرمنان یونٹ کے سیکریٹری ریحان بلوچ، شہید راشد یونٹ کے سیکریٹری شاویز بلوچ ، نوکجو یونٹ کے سیکریٹری میرک بلوچ اور ڈپٹی سیکریٹری تلار بلوچ نے خطاب کیا۔
مقررین نے کہا کہ آج اگر دنیا میں بلوچ ایک قوم کی حیثیت سے وجود رکھتی ہے تو یہ بلوچ قوم کے شہداء کی قربانیون کی مرہون منت ہے۔
بیرون وطن پروگرامات کا آغاز جرمنی چیپڑز کی طرف سے کیا گیا۔ جرمنی میں بی این ایم نے دو مختلف مقامات پر پروگرامات کیے۔ بارشوں کی وجہ سے پروگرامات متاثر ہوئے تاہم کارکنان کی بڑی تعداد نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے لیے سڑکوں پر نکل کر شہداء کی تصاویر کے سامنے شمعیں روشن کیں۔جرمنی میں یہ پروگرامات برلن اور ہنوفر میں ہوئے۔ جرمنی میں بلوچ شہداء کی یاد میں تقریبات کا یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے ۔اس سلسلے کا آخری پروگرام 30 نومبر کو ہوگا۔
بی این ایم جنوبی کوریا چیپٹر نے بھی ہر سال کی طرح اپنی شاندار روایت کو برقرار رکھتے ہوئے شہداء کی یاد میں ایک ریلی اور شمع جلانے کی تقریب کا انعقاد کیا۔ ناموافق موسم کے باوجود سٹی اسٹاف بوسان میں بی این ایم کے ممبران ہاتھوں میں شہداء کی تصاویر اور بینرز لے کر جمع ہوئے۔
شرکاء سے کورین اور انگریزی زبان میں خطاب کیا گیا۔ انگریزی زبان میں بی این ایم کا موقف اور بلوچ شہداء کے بارے میں اپنے خیالات بانڑی بلوچ نے پیش کیے جبکہ بختاور بلوچ نے اس پیغام کو مقامی لوگوں کے لیے کورین زبان میں پیش کیا۔
انھوں نے کہا انگریزوں کے بلوچستان پر 13 نومبر 1839 کے حملے کے بعد آج تک بلوچ اپنی آزادی کے لیے اپنی زندگیاں قربان کر رہے ہیں۔ بلوچ تاریخی طور پر ایک آزاد قوم ہے جس نے کبھی غلامی قبول نہیں کی۔ آج بھی بلوچ قوم دوسروں کے تسلط سے آزاد رہنا چاہتی ہے۔
نیدرلینڈز میں بی این ایم نے 13 نومبر کو بلوچ شہداء کی یاد منائی۔اس تقریب میں بی این ایم نیدرلینڈز کے صدر عبدالواحد بلوچ ، بی این ایم کے محکمہ انسانی حقوق پانک کے میڈیا کوارڈینیٹر جمال بلوچ، بی این ایم کے ممبران ڈاکٹر لطیف ، محمد بلوچ اور سارہ بخشی نے خطاب کیا۔
انھوں نے کہا بی این ایم کی بدولت آج ہم اپنی قومی شہداء کو یاد کر رہے ہیں جن کی قربانیاں ضائع نہیں ہوئیں۔ ہم یہ نہیں جانتے کہ ہماری نسل ہی بلوچستان کی آزادی کو دیکھے گی لیکن ہمیں آزادی کی جدوجہد کی کامیابی کے لیے اپنے اداروں کو ہرممکن حد تک مستحکم کرنا ہوگا۔