بھارت میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ میں سنسنی خیز مقابلوں کا سلسلہ جاری ہے، پانچ مرتبہ کی عالمی چیمپئن آسٹریلیا نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد افغانستان کو تین وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنالی۔
ممبئی میں کھیلے گئے میچ میں افغانستان نے آسٹریلیا کو جیت کے لیے 292 رنز کا ہدف دیا جسے گلین میکسویل کی شاندار ڈبل سینچری کی وجہ سے آسٹریلیا نے 47ویں اوور میں سات وکٹ کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
اس فتح میں سب سے بڑا ہاتھ آل راؤنڈر گلین میکسویل کی ناقابل شکست اننگز کا تھا جو ون ڈے کرکٹ میں کسی بھی آسٹریلوی بلے باز کی پہلی ڈبل سینچری تھی، انہوں نے اس اننگز کے دوران کمر اور پیر کی تکلیف کو بھلا کر چوکوں اور چھکوں کی مدد سے ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔
کپتان پیٹ کمنز کے ساتھ ان کی ورلڈ ریکارڈ شراکت کی وجہ سے آسٹریلوی ٹیم 91 رنز پر سات کھلاڑی آؤٹ ہوجانے کے باوجود میچ جیتنے میں کامیاب ہوئی، دونوں نے آٹھویں وکٹ کی شراکت میں ناقابل شکست 202 رنز بناکر عالمی ریکارڈ قائم کیا۔
اس فتح کے ساتھ آسٹریلیا نے 12 پوائنٹس کے ساتھ سیمی فائنل میں جگہ بنالی ہے جب کہ افغانستان آٹھ پوائنٹس کے ساتھ چھٹی پوزیشن پر ہے، بہتر رن ریٹ کی وجہ سے نیوزی لینڈ اور پاکستان آٹھ پوائنٹس کے باوجود چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں۔
گلین میکسویل کی شاندار بلے بازی، افغانستان کو یقینی شکست سے ہاتھ دھونا پڑا!
ممبئی میں کھیلے جانے والے میچ سے قبل گلین میکسویل کی شرکت مشکوک تھی، کیوں کہ وہ گزشتہ ہفتے گالف کارٹ سے گر کر زخمی ہوگئے تھے۔
لیکن ایونٹ کے دوران تیز ترین سینچری اسکور کرنے والے آل راؤنڈر نے نہ صرف میچ کھیلا بلکہ افغان فیلڈرز کی مایوس کن کارکردگی سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔
292 رنز کے تعاقب میں جب وہ وکٹ پر آئے تو اس وقت آسٹریلوی ٹیم مشکلات کا شکار تھی، جب انہیں کپتان پیٹ کمنز نے جوائن کیا، تو ٹیم کا اسکور سات کھلاڑیوں کے نقصان پر 91 رنز تھا اور انہیں جیت کے لیے مزید 201 رنز درکار تھے۔
ایسے میں میکسویل اور کمنز نے نہ صرف اننگز کو سنبھالا بلکہ رنز بنانے کے سلسلے کو جاری رکھا، صرف 76 گیندوں پر سینچری بناکر انہوں نے اس کامیابی کی بنیاد رکھی جس نے ٹیم کو لاسٹ فور میں پہنچا دیا۔
سینچری مکمل کرنے کے بعد میکسویل انجری کا شکار ہوئے لیکن انہوں نے واپس پویلین جانے کے بجائے اننگز جاری رکھنے کا فیصلہ کیا، سنگلز اور ڈبلز کے بجائے چوکوں اور چھکوں پر انحصار کرنے سے انہوں نے اگلے سو رنز صرف 52 گیندوں پر بنائے۔
ان کی 128 گیندوں پر 201 رنز کی ناقابل شکست اننگز میں 21 چوکے اور 10 چھکے شامل تھے، ان کے ساتھ بیٹنگ کرنے والے پیٹ کمنز بھی 12 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
افغانستان کے فاسٹ بالرز نے آغاز میں تو اچھی کارکردگی دکھائی لیکن میکسویل کے سامنے بے بس نظر آئے، نوین الحق، عظمت اللہ عمرزئی اور راشد خان دو دو وکٹوں کے ساتھ کامیاب بالر رہے لیکن ان کی یہ کارکردگی ٹیم کو شکست سے نہ بچاسکی۔
اس سے قبل افغانستان کے اوپنر ابراہیم زدران ورلڈکپ میں سینچری بنانے والے، اور بیٹ کیری کرنے والے پہلے بلے باز بن گئے تھے۔
انہوں نے 143 گیندوں کا سامنا کرکے 129 رنز کی اننگز کھیلی تھی جس کی وجہ سے افغانستان کی ٹیم پانچ وکٹوں کے نقصان پر291 رنز بنانے میں کامیاب ہوئی تھی۔
یہی نہیں، پورے پچاس اوورز تک وکٹ پر ٹھہر کر وہ ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں بیٹ کیری کرنے والے چودہویں کھلاڑی اور پہلے افغانستانی بن گئے ہیں۔
کرئیر بیسٹ اننگز میں گلین میکسویل نے کون کون سے ریکارڈ توڑے؟
صرف 128 گیندوں پر 201 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر گلین میکسویل نے ایک نہیں، کئی ریکارڈز توڑے۔
نہ تو ان سے کم گیندوں پر کسی کھلاڑی نے ورلڈ کپ میں ڈبل سینچری اسکور کی ہے، نہ ہی اس سے پہلے کوئی آسٹریلوی بلے باز اس فارمیٹ میں ڈبل سینچری بنانے میں کامیاب ہوا۔
– Came to bat at 49/4
– Face hat-trick ball
– Saw scoreboard go to 91/7
– Struggling with cramps
– In severe pain
– Didn’t take singles after injury
– Smashed 21 fours & 10 sixes
– Registered first double century for AUS
– Won the game
– Sealed semi-final spotGlenn Maxwell,… pic.twitter.com/DIifC14W8F
— CricTracker (@Cricketracker) November 7, 2023
اس سے قبل شین واٹسن کے 2011 میں بنگلہ دیش کے خلاف 185 رنز کسی بھی آسٹریلوی بلے باز کا ون ڈے کرکٹ میں سب سے بڑا انفرادی اسکور تھا۔
میکسویل نے پیٹ کمنز کے ساتھ آٹھویں وکٹ کی شراکت میں 202 رنز جوڑ کر جنوبی افریقی بلے بازوں جسٹن کیمپ اور اینڈریو ہال کا 138 رنز کا ریکارڈ بھی توڑا۔
صرف دو گیندوں کے فرق سے گلین میکسویل ون ڈے کی تیز ترین ڈبل سینچری کا ریکارڈ اپنے نام نہ کرسکے، یہ ریکارڈ اس وقت بھارت کے ایشن کشن کے پاس ہے جنہوں نے 126 گیندوں پر بنگلہ دیش کے خلاف گزشتہ سال ڈبل سینچری بنائی تھی۔
لیکن ون ڈے انٹرنیشنل کی تاریخ میں وہ پہلے بلے باز بن گئے ہیں جس نے مڈل آرڈر میں آکر ڈبل سینچری اسکور کی، اس سے قبل جتنے بھی کھلاڑیوں نے دو سو کا ہندسہ عبور کیا، انہوں نے اننگز کا آغاز کیا تھا۔
ورلڈ کپ کی بات کی جائے تو ان مقابلوں میں یہ تیسرا موقع ہے جب کسی بلے باز نے دو سو رنز کا ہندسہ عبور کیا ہو، 2015 کے ایڈیشن میں پہلے ویسٹ انڈیز کے کرس گیل اور پھر نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل ڈبل سینچری بنانے میں کامیاب ہوئے تھے۔
میکسویل نے 201 رنز کی اننگز میں 144 رنز چوکوں اور چھکوں سے بنائے تھے جو مارٹن گپٹل کے بعد ورلڈ کپ میں کسی بھی بلے باز کے ایک اننگز میں باونڈری کے ذریعے سب سے زیادہ رنز ہیں۔
مارٹن گپٹل نے 237 رنز کی اننگز میں 162 رنز صرف باؤنڈری سے اسکور کرکے یہ ورلڈکپ ریکارڈ اپنے نام کیا تھا، اس سے قبل یہ ریکارڈ کرس گیل کے پاس تھا جنہوں نے 215 رنز کی اننگز میں 136 رنز صرف چوکے اور چھکوں کی مدد سے بنائے تھے۔
اس میچ میں کامیابی اس لیے بھی اہم تھی کیوں کہ افغانستان اور آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈز کے تعلقات طالبان حکومت کی جانب سے خواتین کرکٹ پر پابندی کی وجہ سے گزشتہ کچھ عرصے سے اچھے نہیں رہے۔
2021 میں کرکٹ آسٹریلیا نے افغانستان کی ٹیسٹ میچ کے لیے میزبانی سے منع کیا تھا جب کہ رواں سال مارچ میں ون ڈے سیریز کھیلنے سے معذرت کرلی تھی۔