بلوچستان بار کونسل کے جاری ایک بیان میں گزشتہ دنوں کیچ کے علاقے میں تین افراد کے مسخ شدہ لاشیں برآمد ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس قسم کے واقعات سے بلوچستان میں مزید احساس محرومی میں اضافہ ہوگا۔
بیان میں کہا گیا کہ لاپتہ افراد کو بجائے کسی عدالت میں پیش کرنے کے ان کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ان مسخ شدہ لاشوں میں سے ایک کیچ کے معروف وکیل کے چیمبر میں کام کرنے والا لڑکا بھی تھا جن کو گزشتہ ماہ وکیل کے چیمبر سے جبری لاپتہ کیا گیا تھا جن کے خلاف بلوچستان بار کونسل سمیت ملک بھر کے وکلاءنمائندوں نے مذمت کی اور جس کی جبری گمشدگی کے خلاف تھانہ تربت میں مقدمہ بھی درج تھا بلوچستان بار کونسل مطالبہ کرتی ہے کہ اس واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیق کی جائے اور جو کوی بھی اس عمل میں ملوث ہو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔